شام میں ایرانی ملیشیاؤں کی چوکیوں پر بشار حامی جنگجو تعینات

336

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد نے تصدیق کی ہے کہ قومی دفاع کے نام سے مشہور بشار الاسد کے حامی جنگجو گروپ کو مشرقی دیر الزور کے دیہی علاقے میں ایران نواز ملیشیاؤں کی چیک پوسٹوں پر تعینات کردیا گیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق اس سلسلے میں 30 فوجی گاڑیاں دمشق سے دیر الزور صوبے کے مشرق میں ابو کمال شہر پہنچی ہیں، جس کے بعد اس کمک کو شہر میں لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے زیر اثر علاقوں میں تعینات کردیا گیا ہے۔ اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز ہی میں انسانی حقوق گروپ نے بتایا کہ فاطمیون ملیشیا نے دیر الزور کے مشرق میں واقع شہر المیادین میں اپنے ٹھکانوں کی جانب ایک عسکری قافلہ پہنچایا تھا۔ عراقی سرحد کے قریب واقع قصبے الہری سے آنے والی تقریباً 30 گاڑیاں عسکری اور جنگی نوعیت کے ساز و سامان کے علاوہ بڑی تعداد میں جنگجوؤں کو لے کر پہنچی تھیں۔ گزشتہ ماہ المرصد نے تصدیق کی تھی کہ ایرانی ملیشیا کے درجنوں ارکان پر مشتمل نئی کھیپ مشرقی دیر الزور کے شہر بوکمال پہنچی ہے۔ دوسری جانب تہران حکومت نے کہا ہے کہ سزائے موت پانے والے مجرم محمود موسوی مجد کا ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت سے کوئی تعلق نہیں۔ ہفتے کے روز ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے کہا ہے کہ محمود موسوی مجد کے القدس فورس اور اس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے ساتھ تعلقات تھے۔