امیرجماعت اسلامی کا بلاول بھٹو سے ٹیلی فونک رابطہ،دونوں رہنماؤں نے بجٹ کر مسترد کردیا

560

جماعت اسلامی کےامیر سینیٹر سراج الحق  اورچیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال  کیلئے پیش کئے گئے  وفاقی بجٹ 2020-21 کو مسترد کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان فونک رابطہ ہوا،بلاول بھٹو نےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہم یہ توقع کررہے تھے کہ حکومت کورونا وائرس کے بحران کو سامنے رکھ کر بجٹ تیار کرے گی یہ ظالمانہ بجٹ تسلسل سے حکومتی ناکامیوں کا نتیجہ ہے عوام دشمن بجٹ کو ہم ہر سطح پر بے نقاب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ٹِڈی دل کے حملوں سے بچاؤ پر کسی واضح پالیسی کو بیان نہ کرنا تشویش ناک بات ہے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس بجٹ تقریر میں سابق صدر آصف زرداری نے ٹِڈی دل کا مسئلہ اٹھایا تھا مگر حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی حکومتی غفلت کی وجہ سے ٹِڈی دل کا مسئلہ کرونا وائرس سے بڑا بحران بن سکتا ہے بجٹ میں نوجوانوں کو روزگار اور کوئی ریلیف فراہم نہ کرنے کے اعلان سے مایوسی ہوئی ہے۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی پی ٹی آئی حکومت کے بجٹ کو مسترد کرتی ہے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے بجائے دواساز کمپنیوں کو سبسڈی دی گئی۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کااس  موقع پر کہنا تھا کہ کنسٹرکشن سیکٹر کو تو پیکج دیا گیا مگر مزدور کے لئے کچھ نہیں،غریب اور مزدور دشمن بجٹ کو پاکستان کے عوام مسترد کرتے ہیںپاکستان پیپلزپارٹی ایسے بجٹ کو تسلیم نہیں کرے گی جس میں عام آدمی کے لئے کوئی ریلیف نہیں

امیرجماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی تجویز پیش کی گئی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سراج الحق کی جانب سے اے پی سی بلانے کی تجویز سے اتفاق کرلیا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےبلاول بھٹو سے سابق صدرآصف علی زرداری کی صحت سے متعلق بھی دریافت کیاامیر جماعت اسلامی سراج الحق کی سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت کے لئے دعا کی۔