ایران کو امریکی دباؤ سے نکالنے کیلئے روس اور چین متحرک

757

ایران کو امریکی دباؤ سے نکالنے کیلیے روس اور چین مدد کو آگئے، سلامتی کونسل میں امریکا کی ایران پر پابندیوں میں سختی پر دونوں ممالک نے ایران کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا۔

روسی وزیر خارجہ اور چینی سفارت کاروں نے 15 رکن ممالک پرمشتمل سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس کوتحریری خطوط بھیجے ہیں۔

روسی وزیرخارجہ لاؤروف کی جانب سے27 مئی کے خط کا اعلان کیا گیا تھا کہ امریکا “غیر ذمے داری اور بے ہودگی کا مظاہرہ کر رہا ہے جو  کسی طور بھی قابل قبول نہیں”۔

دوسری جانب چینی  سفارت کار نے  7 جون کو لکھے گئے کظ میں کہاتھا کہ “امریکا کے ایرانی جوہری معاہدے سے علاحدہ ہو جانے کے بعد اب وہ سمجھوتے کا فریق نہیں رہا لہذا اب اس کا کوئی حق نہیں کہ وہ سلامتی کونسل سے مطالبہ کرے کہ پابندیوں کو جلد دوبارہ عائد کیا جائے”۔

یاد رہے کہ امریکا   پہلے ہی ایران کو دھمکی دے چکا ہے کہ اگر سلامتی کونسل نے ایران پر ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع نہ کی تو واشنگٹن ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ لاگو کرنے کے لیے سرگرم ہو جائے گا جبکہ ایرانی جوہری معاہدے کی رُو سے رواں سال اکتوبر میں تہران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی کی مدت اختتام پذیر ہو رہی ہے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کیلی کرافٹ کا  گزشتہ ہفتے کہنا تھا کہ ہتھیاروں کی پابندی سے متعلق قرار داد کا مسوعدہ جلد ہی سلامی کونسل کے ارکان میں تقسیم کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ  امریکا کی پابندی کے خلاف روس اور چین دونوں ایران کو بچانے کیلئے سلامتی کونسل میں ویٹو کا حق رکھتے ہیں اور دونوں ممالک پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ تہران پر ہتھیاروں کی پابندی کے دوبارہ عائد کیے جانے کی مخالفت کریں گے۔