وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیب راولپنڈی میں پیش، 2گھنٹے تک پوچھ گچھ

296

اسلام آباد( آن لائن ) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے تفتیش کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب)کو بتایا ہے کہ سولر لائٹس منصوبے کی منظوری آئین اور قانون کے مطابق دی گئی تھی۔مرادعلی شاہ نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے۔ ان سے جعلی اکائونٹ اورسندھ روشن پروگرام کیس کے متعلق تفتیش کی گئی۔ ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں جے آئی ٹی نے سوالات پوچھے۔پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ نیب نے سولرلائٹس منصوبے کے حوالے سے وضاحت کے لیے بلایا تھا۔ اسٹریٹ لائٹس لگانے کے منصوبے کی انکوائری تھی۔وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ سولرلائٹس منصوبے کیوقت میں وزیرخزانہ تھا۔ نیب نے پوچھا کہ بجٹ میں جو اسکیم شامل نہیں تھی منظوری کیوں دی گئی؟ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں شامل نہ ہونے والی اسکیم کی بھی آئین کے مطابق اجازت دی جاسکتی ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی دبائو کی وجہ سے نہیں آئے طلب کرنے پر نیب آفس آئے اور نیب کے سوالات کے جواب دیے۔ سوال تھا کہ سولر اسکیم بجٹ میں نہیں تھی بعد میں منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا میں نے نیب کو کہا ہے کہ آپ کا بڑا دل گردہ ہے کہ آپ وباء کے دنوں میں بھی کام کر رہے ہیں ۔ نیب کے سوالات کے جواب دیے اور کوشش کی کہ آئینی حقیقت سے ان کو آگاہ کریں ، ابھی سوالنامہ دیا نہیں لیکن کہا گیا کہ مجھے سوالنامہ دیا جائے گا۔ کورونا سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جہاں ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے اس کا الزام لوگوں کو نہیں دوں گا۔ حکومت کی جانب سے کورونا وبا سے متعلق مکس پیغامات عوام تک گئے اس سے متعلق عوام کو ایک پیغام جانا چاہیے کہ یہ سنجیدہ مسئلہ ہے اور احتیاط ہی اس کا واحد علاج ہے ۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ پر سولر لائٹس کیس میں غیر قانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے اور سندھ روشن پروگرام میں نیب 298 ملین روپے ریکور کر چکا ہے۔ منصوبے میں شامل دو کمپنیوں نے پلی بارگین میں رقم واپس کی تھی جب کہ 4 ملزمان بھی اس کیس میں پلی بارگین کرچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مراد علی شاہ نے نیب الزامات سے لا تعلقی ظاہر کی ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ کیس میں کرپشن کے الزامات عائد کرنا درست نہیں۔ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ذرائع کے مطابق نیب تحقیقاتی ٹیم نے 2 گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ کی ہے اور جعلی اکاونٹس سے متعلق بھی سوالات پوچھے گئے ہیں۔ نیب نے وزیراعلی سندھ کو تحریری سوالنامہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔مراد علی شاہ کی پیشی کے موقع پر نیب اولڈ ہیڈکوارٹر کے باہر اور اطراف میں پولیس کے دستے تعینات کیے گئے تھے سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے ۔ وزیراعلیٰ سندھ اس مقصد کے لیے خصوصی طیارے سے گزشتہ شب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے تھے۔ وزیراعلی سندھ کے ساتھ صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ اور مشیر بیرسٹر مرتضی وہاب بھی آئے ہیں۔