لیز منسوخی ،کمپنی اسلام آباد کے سوا کسی بھی شہر میں یونیورسٹی بنا لے،عدالت عظمیٰ

131

اسلام آباد (اے پی پی) اسلام آباد میں آئی ٹی یونیورسٹی کے لیے الاٹ کی جانے والی اراضی کی لیز منسوخی سے متعلق کیس کی سماعت عدالت عظمیٰ میں جسٹس عمر عطاءبندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ اس موقع پر عدالت عظمیٰ کو بتایا گیا ہے کہ سی ڈی اے نے لیز منسوخ ہونے کے بعد آئی ٹی یونیورسٹی بنانے کی خواہشمند نجی کمپنی کی طرف سے لیز کی مد میں جمع کرائی گئی رقم رجسٹرار عدالت عظمیٰ کے پاس جمع کرا دی ہے۔ جسٹس عمر عطاءبندیال نے کہا کہ کمپنی کو فارن کرنسی میں رقم کی ادائیگی صرف اس وجہ سے کرائی گئی ہے کہ کمپنی کے پاکستانی اورریجن مالک کی طرف سے وطن عزیز میں عوامی مفاد کا منصوبہ بنانا چاہا ہے ،آپ اسلام آباد کے سوا کسی قریبی شہر میں یونیورسٹی بنا لیں، مری، ٹیکسلا، فتح جنگ اور کلر کہار کے علاقے آئی ٹی یونیورسٹی کے لیے بہت موزوں ہیں، رقم باہر گئی تو ملک کا نقصان ہوگا، کمپنی جس جذبے کے ساتھ آئی تھی اس جذبے کو برقرار رہنا چاہیے، کمپنی کو سوچنے کا وقت دیتے ہیں ۔نجی کمپنی کے وکیل علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ ڈالر کا ریٹ بڑھنے سے ایک کروڑ سے زاید رقم اضافی ادا کرنی ہو گی جس پر عدالت نے کہا کہ کمپنی کو وہ رقم بھی واپس ملے گی۔ معاملے کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی ۔