سکھر ، بجلی کی عدم فراہمی، پانی کی فراہمی متاثر ،عوام پریشان

288

سکھر (نمائندہ جسارت) روہڑی میں سیپکو کی جانب سے شہر بھر میں بجلی چوری کے باعث ٹرانسفارمر جلنے سے خراب ہونے کے باعث شہر لوڈشیڈنگ میں اضافہ، اکثر علاقے پانی کی فراہمی سے محروم، شدیدگرمی میں قلت آب کا مسئلہ شہریوں کے لیے عذاب بن گیا، پانی کی قلت سے گھریلو کام کاج میں مشکلات، شہری پانی خریدنے اور دور دراز سے بھر کر لانے پر مجبور، شہریوں کا پانی کی بحالی کا مطالبہ۔ روہڑی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی چوری میں اضافے کے سبب شہر میں بجلی کے ٹرانسفارمر جلنے اور خراب ہونے کی وجہ سے شہری سخت اذیت میں مبتلا ہیں، بجلی کی گھنٹوں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہر کے وسیع علاقے میں پانی کی سپلائی سخت متاثر ہو رہی ہے اور بیشتر علاقوں میں پانی پریشر میں کمی کے باعث ان علاقوں میں پانی کا پہنچنا ناممکن بن چکا ہے جبکہ شہر کی اکثر گنجان آباد علاقوں میں فراہمی معطل ہونے سے پانی کی شدید قلت پیدا ہونے سے شہریوں کو مشکلات درپیش آرہی ہیں، پینے کے پانی سمیت دیگر ضروریات پوری کرنے کے لیے تپتی دھوپ اور گرم ہوا میں دور دراز علاقوں میں لگے ہینڈ پمپ اور فلٹریشن پلانٹ سے پانی بھرنے پر مجبور ہیں، جس کی وجہ سے اکثر فلٹر پلانٹ اور ہینڈ پمپ پر پانی بھرنے کے لیے شہریوں کی قطاریں لگی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ اس سلسلے میں شہریوں نے صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ اور ڈپٹی کمشنر سکھر سے شہر میں پانی کے بحران اور برف کارخانوں کو پانی کی فروخت کا نوٹس لینے اور شہر بھرمیں پانی کی فراہمی بحال کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کی نااہلی کی وجہ سے غلام محمد مہر میڈیکل کالج سول اسپتال میں بجلی کا ٹرانسفارمر گزشتہ ایک ہفتے سے خراب، اطلاع دینے کے باوجود ایس ڈی او سب ڈویژن ون اور سب ڈویژن ٹو کے افسران نے اسپتال انتظامیہ سے رشوت نہ دینے پر دونوں افسران نے مرمت کرنے سے انکار کردیا۔ غلام محمد مہر میڈیکل کالج سول اسپتال سکھر کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر تسلیم اختر خمیسانی نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ٹرانسفارمر خراب ہونے پر اپنی مدد آپ کے تحت خراب ٹرانسفارمر کو مرمت کرایا، سیپکو ون اینڈ ٹو سب ڈویژن کے ایس ڈی او سکھر کو سرکاری لیٹر دینے کے باوجود مرمت نہیں کیا جارہا۔ اپنی مدد آپ کے تحت ٹرانسفارمر درست کروانے پر سیپکو نے اعتراض کیا۔ اسپتال میں مریضوں اور آپریشن تھیٹر میں آپریشن کرنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے رشوت نہ دینے پر ٹرانسفارمر ایک ہفتے سے خراب ہونے سے مریض پریشان ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی سے اپیل کرتے ہیں کہ سیپکو افسران اگر سرکاری اداروں کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کر رہے ہیں تو دیگر کا کیا حال ہوگا۔