اسلام آباد ہائیکورٹ نے مئیر شیخ انصر عزیز کو بحال کردیا

231

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو اپنے عہدے پر بحال کر دیا۔عدالت نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی 90 روز کے لیے معطلی پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے انصر عزیز کی 90 روزہ معطلی کا 17 مئی 2020 کا وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔جمعرات کے روزااسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی کرپشن الزامات پر معطلی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے تھے۔ سیکرٹری چیئرمین لوکل کمیشن افسر علی سفیان ریکارڈ کے ساتھ پیش ہوئے اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کا ساتمئی کا ایجنڈا اور 14 مئی کے میٹنگ منٹس عدالت کے سامنے پیش کر دیے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن کے نو ممبر میں سے چھ اجلاس میں موجود تھے ۔لوکل گورنمنٹ کمیشن کی سفارشات پر وفاقی حکومت نے مئیر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کو ان کے عہدے سے ہٹایا ۔ڈپٹی سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ سرکولیشن کے ذریعے کابینہ نے سفارشات پر 90 روز کے لیے مئیر اسلام آباد کو معطل کیا ۔اس موقع پر مئیر اسلام آباد کے وکیل کاشف ملک نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ علی سفیان پر اعتراض اٹھا دیا ۔وکیل صفائی کاشف ملک ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ علی سفیان کے کنڈکٹ پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔، مجھے کرپشن کے الزامات پر معطل کیا گیا ،کرپشن الزامات کی وجہ سے معاشرے، فیملی میں میری عزت داﺅ پر لگی۔ علی اعوان کی بطورچیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن مفادات کا ٹکراو¿ ہے ۔کمیشن کی میٹنگ میں جب تک مئیر موجود تھے اس وقت تک ان کے ایجنڈے پر بات کی۔ وکیل لوکل گورنمنٹ نے عدالت کو بتایا کہ مئیر اسلام آباد پر کرپشن کے الزامات ہیں انکوائری ہو گی۔عدالت نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی 90 روز کے لیے معطلی پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے انصر عزیز کی 90 روزہ معطلی کا 17 مئی 2020 کا وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔یاد رہے کہ شیخ انصر عزیز پر انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اڈا میں مبینہ کرپشن کے الزامات ہیں۔ سابق میئر کے خلاف ایم سی آئی کی چیف میٹروپولیٹن آفیسر سیدہ شفق ہاشمی نے ریفرنس پیش کیاتھا جس پر شفاف تحقیقات کے لیے لوکل گورنمنٹ کمیشن اسلام آباد نے میئر کو معطل کرنے کی سفارش کی تھی۔