راولپنڈی(صباح نیوز) وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ٹرینیں چلانے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ محکمہ ریلوے صوبوں کے ماتحت نہیں، یہ وزیراعظم عمران خان کے بعد میرے ماتحت ہے۔وزیرریلوے نے کہا کہ میں خود بھی ٹرین چلانے کا فیصلہ کر سکتا ہوں لیکن میں عمران خان کے فیصلے کا منتظر ہوں، ان سے رابطے کے بعد منگل یا بدھ کو ٹرینیں چلانے کے حوالے سے فیصلہ کروں گا۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میں کسی صوبے کے تابع نہیں ہوں، خود فیصلہ کر سکتا ہوں اس لیے ٹرینیں چلانے کے حوالے سے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سے بات نہیں کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں مراد علی شاہ کے ماتحت نہیں ہوں، نہ ہی ہم کسی سے الجھنا چاہتے ہیں، مراد علی شاہ سے بہتر تعلقات ہیں مگر ٹرین پورے پاکستان کا مسئلہ ہے اس لیے ریلوے کے حوالے سے جب بھی بات کروں گا تو اسد عمریا وزیراعظم سے کروں گا مراد علی شاہ سے نہیں۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ ریلوے صرف پنجاب کی نہیں پورے پاکستان کی ہے مگر کراچی کا ٹریک کھلے گا تو ریلوے چلے گی، اجازت نہ ملی تو عوام کا پیسہ واپس کر دیں گے، 24 کروڑ روپے ایڈوانس بکنگ کی مد میں جمع ہوئے تھے، اگر اجازت نہ ملی تو ہاتھ جوڑ کر عوام کے پیسے واپس کر دیں گے۔انھوں نے کہا کہ ریلوے تمام صوبوں کی زنجیر ہے، اسے چلانے کی مکمل تیاری کے لیے ریلوے حکام کو ہدایت کی ہے مگر دو دن میں ریل نا چلی تو بعد میں ایس او پی پر ریل نہیں چلا سکوں گا۔ن لیگ کے صدر شہباز شریف سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پر آج بات نہیں کر رہا، میرے لحاظ سے شہباز شریف فارغ ہیں۔