حکومت ڈاکٹرعافیہ کی واپسی کیلیے سنجیدہ نظر آرہی ہے‘ سندھ ہائی کورٹ

204

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی سے متعلق دائر درخواست مدعا علیہان سے 21 مئی تک دلائل طلب کر لیے۔ جمعے کو جسٹس محمد علی مظہر کی سر براہی میں2 رکنی بنچ نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر ہیوسٹن میں تعینات پاکستان قونصل جنرل کی جانب سے حلف نامہ اور جواب سمیت دیگر دستاویزات جمع کر ائی گئیں جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی جیل حکام نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے ٹھیک ہونے کی تصدیق کی ہے اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے پاکستانی حکام سے فون پر بات کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر قونصل جنرل نے رمضان کے خرچ کے لیے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اکائونٹ میں200 ڈالر بھی جمع کرادیے ہیں‘ڈاکٹر عافیہ کے لیے امریکا سے رحم کی اپیل کے لیے بھی مشاورت جاری ہے‘ اس حوالے سے قونصل جنرل نے 27 مارچ کو جانا تھا مگر کورونا کی وجہ سے وزٹ منسوخ کردیا گیا۔ دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان عافیہ کے معاملے پر سنجیدہ نظر آرہی ہے‘ہمارا مقصد ہے جو قانون کے مطابق ہوسکتا ہے وہ کیا جائے۔ سماعت کے موقع میڈیا سے خصوصی گفتگو میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت بھی ماضی کی حکومتوں کی طرح سنجیدگی سے اس معاملے کو نہیں لے رہی۔