اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کورونا وبا نے ایک غیر معمولی چیلنج سے دنیا کو دوچار کر دیا ہے جس کے اثرات مشترکہ کوششوں سے کم کیے جا سکتے ہیں،یہ بحران کثیرالقومیتی کے امتحان کا وقت ہے اور ایس سی او میں اس سے نمٹنے کی صلاحیت ہے، کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے میں ہمارے ردعمل کو مربوط کرنے میں شنگھائی تعاون تنظیم کا کردار اہم ہے، امریکا طالبان امن معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں، افغانستان کی قیادت کو تاریخی موقع ملا ہے کہ وہ جامع سیاسی تصفیہ کے لیے مل کر کام کریں، اس اہم مرحلے پر ایس سی او رابطہ گروپ برائے افغانستان کے ذریعے سہولت کاری کا کردار ادا کر سکتی ہے، دہشت گردی سے متعلقہ الزامات کو کسی ملک یا مذہب کوبدنام کرنے یا اس کے خلاف سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں ہونا چاہیے، عالمی برادری مقبوضہ علاقوں کے عوام پر قابض افواج کی جانب سے سے ریاستی دہشت گردی کی مذمت اور ایسی ریاستوں کو کٹہرے میں کھڑا کریں۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں وڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی۔روس کی جانب سے منعقدہ کورونا وبا سے متعلق ایس سی او وزراخارجہ کونسل اجلاس میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے علاوہ ایس سی او کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ، سیکرٹری جنرل ایس سی او، ایس سی او علاقائی انسداد دہشت گردی ڈھانچہ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ڈائریکٹر نے بھی شرکت کی۔کورونا کی درپیش عالمی وبا کے علاوہ افغانستان سمیت خطے میں امن و سلامتی سے متعلق امور زیر غور آئے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا نظر نہ آنے والے نامعلوم دشمن سے برسرپیکار ہے۔انہوں نے کہا کہ چند ہفتوں کے اندر ہی کورونا وائرس جنگل کی آگ کی طرح تمام معاشروں اور صحت عامہ کے نظام میں پھیل چکا ہے اور پہلے ہی کم وسائل کو مزید ختم کررہا ہے، قیمتی جانیں لے رہا ہے، دنیا بھر کی معیشتوں اور کاروباروں کو مفلوج کررہا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اس صدی میں اتنے بڑے بیمانے پر کچھ بھی نہیں دیکھا گیا، اب تک 41لاکھ افراد وائرس سے متاثر ہیں اور اس 3لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چند دن کے اندر ہی دنیا میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں ۔ وزیر خارجہ نے کرونا وبا کی روک تھام اور عالمی برادری کی مدد میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر چین کو خاص طور پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے پاکستان کی معاونت پر بھی چین کا شکریہ ادا کیا۔شاہ محمود قریشی نے ایس سی او وزرا خارجہ کو کرونا سے نمٹنے کیلیے پاکستان کے اقدامات اور وبا کے نتیجے میں مرتب ہونے والے معاشی اثرات سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اگرچہ پاکستان میں کورونا وبا پھیل رہی ہے لیکن اس کے باوجود نسبتاً اموات کی شرح کم ہے لیکن ہم احتیاطی تدابیر اوراپنی ذمے داریوں کے حوالے سے خبردار اور ہوشیار ہیں۔