جس نظام سے بغاوت کرکے پاکستان بنایا تھا وہی مسلط کردیا گیا، سراج الحق

442

لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کورونا کی عالمی وبا کے باجود استغفار اور رجوع الی اللہ کا رویہ اختیار نہ کرنا مشکلات میں اضافے کا باعث بن رہاہے۔ آئین پاکستان سے متصادم نظام نے قیام پاکستان کے مقاصد کوپورا نہیں ہونے دیا ۔73سال سے اقتدار پر مسلط جاگیرداروں ،وڈیروں اور سرمایہ داروں کے ٹولے نے قوم کی منزل کو کھوٹا کردیا ہے ۔ جس نظام سے بغاوت کرکے پاکستان بنایا تھا وہی نظام ملک پر مسلط کردیا گیا۔ قرآن و شریعت کے نظام کے لیے دی گئی لاکھوں جانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔پاکستان کو اس کی منزل اسلامی انقلاب سے ہمکنار کرنے کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔عوام دکھوں ،پریشانیوں اور مسائل سے چھٹکارا چاہتے ہیں تو تحریک پاکستان کے جذبہ سے نظام مصطفی ؐ کے نفاذ کے لیے جدوجہدکریں اور ظلم وجبرکے نظام سے نجات کے لیے دیانتدار قیادت کا ساتھ دیں۔ظلم کے نظام کو سپورٹ کرناظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ رمضان المبارک کا اصل پیغام یہ ہے کہ سچے دل سے رجوع الی اللہ کیا جائے، اللہ کی نافرمانی سے خود بھی بچاجائے اور دوسروں کو بھی بچایا جائے ۔اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ نظام سے بغاوت ہی مسائل کی جڑہے ۔ پاکستان میں آج بھی اسلام اسی طرح مظلوم ہے جس طرح انگریز کے دور میں تھا ۔عدالتوں اور تھانے کچہری میں انگریز کا نظام رائج ہے ۔عدالتوں میں قرآن کے مطابق فیصلے نہیں ہوتے ،تعلیم میں لارڈ میکالے اور معیشت میں معاشی استحصال کا بدترین سودی نظام ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر آئین کے مطابق ملک میں اسلامی نظام ہوتا تو عدالتوں میں قرآن کے مطابق فیصلے ہوتے اور کسی ظالم و جابر کو یہ جرأت نہ ہوتی کہ وہ قومی خزانے میں سے ایک پائی کی بھی ہیراپھیری کرتا،آج ملک میں کرپشن ہے ،لوٹ کھسوٹ اور چھینا جھپٹی میں ہر کوئی ایک دوسرے کو مات دینے کی کوشش کررہا ہے ۔قومی خزانے کے محافظ ہی بیت المال کو ہڑپ کرجاتے ہیں مگر کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں ہوتا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملکی اقتدار پرمسلط رہنے والے اس قوم کے مجرم ہیں ۔بار بار اقتدار میں آنے والوںنے عوام کوبنیادی حقوق سے محروم رکھا ۔عام آدمی کوتعلیم ،صحت اور روز گار کی سہولتیں حاصل نہیں ،وسائل کی لوٹ مار اور غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے امیروں کی دولت اور غریب کی غربت میں اضافہ ہورہا ہے ۔غریب کی جھونپڑی میں غریب اور امیر کے محل میں امیر اگتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ظلم اور استحصال کا یہ نظام اب زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا ۔نبی آخرالزمان حضرت محمد ؐکے غلام ایسے نظام کو برداشت نہیں کرسکتے ۔ہمیں اس نظام کے خلاف اٹھنا اور قوم کو اس سے نجات دلانا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ قوم اپنے خیرخواہوں کو پہنچانے ۔مشکل کی ہر گھڑی میں جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن اپنے غریب عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے ،خدمت کے جذبہ سے سرشار لوگ اقتدار میں آئیں گے تو ملک و قوم کے مسائل حل ہوںگے ۔