کورونا وائرس: وینٹی لیٹرز کی کمی سے ڈاکٹرز کو مشکلات

566

کورونا وائرس کی وبا عوام الناس کی بے حسی کے باعث پھیلنے لگی، کراچی میں وینٹی لیٹرز کی کمی کے باعث مریضوں کے علاج ڈاکٹرز کو مشکلات پیش آنے لگیں ۔

کراچی میں گزشتہ روز نجی اسپتال میں خدمات سرانجام دینے والے ڈاکٹر فرقان بروقت وینٹی لیٹر نہ ملنے کے باعث انتقال کرگئے ، ڈاکٹر فرقان کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔

 جنرل سیکرٹری پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن قیصر سجاد کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فرقان کا کورونا ٹیسٹ تین چار دن پہلے مثبت آیا تھا جبکہ گزشتہ روز طبیعت بگڑنے کی صورت میں انہین اسپتال لے جایا گیا  تاہم وینٹی لیٹر کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے وہ انتقال کرگئے۔

دوسری جانب ڈاکٹر قیصر سجاد خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز زیادہ بڑھ گئے تو ہمارا صحت کا نظام بیٹھ سکتا ہے، لہذا ڈاکٹرز کو اپنی حفاظت خود ہی کرنی ہوگی۔

واضح رہے کہ کراچی میں سول اسپتال میں 8 وینٹی لیٹر تو موجود ہیں لیکن ایک بھی فعال نہیں جبکہ جناح اسپتال میں 12، ایس آئی یو ٹی میں 15، بے نظیر بھٹو ٹراما سینٹر کے 12، انڈس اسپتال میں 15 اور اوجھا اسپتال میں 14 وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں  کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔

محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق اسٹیڈیم روڈ پر واقع ایک نجی اسپتال نے 5 وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کیلئے مختص کررکھے ہیں جبکہ دوسرے اسپتال میں جہاں وینٹی لیٹرز کی تعداد 54 ہے لیکن وہاں کورونا کے مریضوں کا علاج نہیں کیا جارہا۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس کا شکار ہو کر ڈاکٹرز قرنطینہ میں موجود ہیں جبکہ خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کراچی میں ڈاکٹرز کورونا وائرس سے جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔