واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران پر اسلحہ کی پابندی ختم ہونے کے باوجود امریکا ایران کو روایتی ہتھیاروں کے نظام خریدنے کی اجازت نہیں دے گا۔ خبررساں اداروں کے مطابق انہوں نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کے لیے کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بصورت دیگر ہم کسی اور کو ایسا نہیں کرنے دیں گے۔ امریکا صورت حال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور ہمارے سامنے تمام امکانات موجود ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھاکہ ایرانی طیارے مشرق وسطیٰ میں جنگجوؤں کی آمدورفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے عراقی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ فرقہ وارانہ کوٹا سسٹم ختم کریں اور حکومت بنانے کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کی معقول کوشش کریں۔ خیال رہے کہ ایران میں مصالحتی کونسل کے سیکرٹری نے اپنے ایک مکتوب میں کہا ہے کہ چین نے ایران کی ناصرف کورونا وائرس سے لڑنے میں مدد کرنے کا اعلان کیا ہے، بلکہ پابندیاں ختم کرنے میں بھی تہران کی مدد کرنا چاہتا ہے۔ مصالحتی کونسل کے سیکرٹری محسن رضائی نے ایرانی وزیر صحت سعید نمکی کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی ایران کو کچھ انسداد کورونا دوا فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ رضائی نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ وہ چین سے ملنے والی امداد بشمول انسداد کورونا ادویات کو ایرانی ماہرین کے سامنے پیش کریں اور اس کی رپورٹ مصالحتی کونسل کو فراہم کی جائے۔