این ایف سی :سندھ کے حصے میں کٹوتی نہیں ہونے دیں گے‘ بلاول زرداری

435

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ این ایف سی کی مد میں سندھ کے حصے میں کٹوتی نہیں ہونے دیں گے‘ وفاقی حکومت آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، جی 20 ممالک سمیت مختلف مالیاتی اداروں سے ملنے والے ریلیف کا فائدہ بھی صوبوں کو دے‘ وفاق صوبوں کے فنڈز میں کٹوتی کا سوچنے کے بجائے اپنے اخراجات کم کرکے اضافی پیسے صوبوں کو دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کی معاشی کمیٹی کے وڈیو لنک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کے معاشی ریلیف پیکج کو ناکافی قرار دیتے ہوئے بیروزگاروں کے لیے رقم 12ہزارروپے سے بڑھا کر کم سے کم اجرت 17500روپے کرنے کا مطالبہ کیا۔ بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ کورونا کی مد میں ملنے والی عالمی امداد کی منصفانہ تقسیم ضروری ہے‘18ویں ترمیم پر یہ کہہ دینا کہ صحت صوبوں کی ذمے داری ہے‘ صحیح نہیں صوبے اپنی وسعت سے زیادہ کام کررہے ہیں۔ بلاول زرداری نے چھوٹے تاجروں کے لیے ریلیف پیکج کی مد میں ٹیکسوں میں چھوٹ ، آسان شرائط پر قرضے اور دیگر مراعات دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کسانوں کوکھاد کی مد میں سبسڈی اور بجلی بلوں میں ریلیف دے۔ بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل سے موجود خطرات کو سامنے رکھتے ہوئے وفاقی حکومت جامعہ منصوبہ بندی کرے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی کی مد میں کٹوتی نہیں ہونے دیں گے ‘ اس وقت ہمیں فوری طور پر فوڈ سیکورٹی پر توجہ دینی ہوگی جو آنے والے دونوں کا سب سے بڑا مسئلہ ہوگا‘ خوراک کی سپلائی لائن، اسٹوریج اور اس کی کھپت کے لیے قبل ازوقت اقدامات کی ضرورت ہے‘ ایسا تاثر نہ دیا جائے کہ جیسے وزیراعظم صرف اسلام آباد کا ہے اور اس کی سوچ میئر اسلام آباد سے زیادہ کی نہیں ہے‘ وزیراعظم کو پورے ملک کے سربراہ کے طور پر خود کو آگے لانا ہوگا۔