سکھر، ٹھٹھہ ،راشن نہ ملنے کے خلاف مستحقین کا احتجاج

178

سکھر، ٹھٹھہ (نمائندگان جسارت)مستحقین کو راشن نہ ملنے اور کرپشن کے خلاف سماجی تنظیموںکا احتجاجی مظاہرہ، راشن چوروں کا علامتی پتلا اٹھا کر نعرے بازی چیف جسٹس آف پاکستان و دیگر بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ سکھر میں راشن تقسیم میں ہونی والی کرپشن سمیت سکھر انتظامیہ اور یوسی چیئرمینوں کی جانب سے مستحق خاندانوں کو نظر انداز کیے جانیوالے عمل کے خلاف سکھر کی مختلف سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام راشن چوروں کا علامتی پتلا بنا کر انوکھا احتجاجی مظاہرہ اور پتلے کو دریائے سندھ میں ڈال کر نعرے بازی کی گئی ۔مظاہرے میں شامل سماجی تنظیموں کے رہنماؤں اشفاق بھٹی،سید عمران علی شاہ،وقار علی سومرو،عبدالحمید شیخ و دیگر کا کہنا تھا کہ وفاقی بالخصوص سندھ حکومت کے اعلان لوگوں کو لاک ڈاؤن کے دوران ان کے گھروں میں راشن پہنچایا جائے گا لیکن سکھر کی مختلف یوسیز کے مستحق خاندانوں کو اب تک راشن فراہم نہیں ہو سکا ہے۔موجودہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے یومیہ محنت مزدوی کرنے والے مستحق وسفید پوش افراد کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک جاپہنچی ہے لیکن افسوس سکھر انتظامیہ ،یوسیز چیئرمین مستحقین کا راشن بھی ہڑپ کرگئے ہیں مستحق لوگ راشن کے حصول کیلیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، نمائندگان نے الزام عائد کیا کے سندھ حکومت اور سکھر کے مخیر حضرات کی جانب سے سکھر انتظامیہ اور میئر سکھر کو ہزاروں افراد کیلیے راشن دیا گیا لیکن میئر سکھر کی جانب سے بھیجے جانے والایوسیز میں راشن بندر بانٹ ہوگیا جو غریب مستحق خاندانوں کے ساتھ ظلم ہے۔ مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان و دیگر بالا حکام سے سے درمندانہ اپیل کی ہے وہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے لوگوں کو دیے جانے والے اربوں روپے کے امدادی فنڈز میں ہونی والی کرپشن کا نوٹس لے کر مستحق خاندانوں کو فاقہ کشی سے بچانے میں اپنا کردار اداکرکے لوگوں میں پائی جانے والی مایوسی اور بے چینی دور کریں۔دوسری جانب ٹھٹھہ میں لاک ڈائون میں بھوک و پیاس سے بدحال غریب لوگوں کا فقیر گوٹھ کے قریب مظاہرہ، ٹھٹھہ کے علاقے فقیر گوٹھ، گوٹھ غلام حسین میر بحر، محمد عیسی میربحر اور دیگر علاقوں کے لوگوں نے فقیر گوٹھ کے قریب راشن نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی بھی کی۔ اس موقع پر مظاہرین محمد عمر، جمعہ، لال محمد، فیضو ملاح عرس اور دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے مزدور طبقہ سخت مشکلات سے دوچار ہے ہم لوگ ایک ماہ سے بھوک اور پیاس میں زندگی بہت مشکل سے گزار رہے ہیں ہمارے پاس راشن دینے نہ منتخب نمائندے نہ ہی ضلعی انتظامیہ والے آئے ہیں اس کے علاوہ احساس پروگرام میں بھی ہمارے علاقوں کو نظر انداز کیا گیا ہے صرف من پسند لوگوں کو نوازا جارہا ہے یہاں پینے کے پانی کا بھی سخت بحران ہے 5 گوٹھ میں صرف ایک ہینڈ پمپ لگا ہے جوکہ ناکافی ہے جہاں پانی بھرنے کے لیے رش لگا رہتا ہے جس کی وجہ سے کورونا وائرس بھی پھیل سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں منتخب نمائندوں اور ضلع کونسل کے چیئرمین یوسیز چیئرمین سب کو آگاہ کیا مگر کسی نے توجہ نہیں دی۔ انہوں وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے کہا کہ سائیں مراد شاہ یہاں بھی انسان رہتے ہیں ان پر رحم کیا جائے۔