سانگھڑ ( نمائندہ جسارت) سانگھڑ سے نام نہاد فیس بک صحافی نے بلیک میل کرکے پچاس ہزار روپے طلب کیے،میں حکومت پاکستان کو سالانہ لاکھوں روپے ٹیکس دیتا ہوں میری عزت نفس اور کاروباری ساکھ کو نقصان ہہنچایا گیا ادارے کارروائی کریں۔تفصیل کے مطابق سانگھڑکے تاجر فیصل اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں الیکٹرونکس سامان کا بزنس کرتا ہوں گزشتہ روز اپنی چیک بک نکالنے کے لیے اپنی دکان کھولی تو سانگھڑ پولیس نے مجھے گرفتار کر کے تھانے منتقل کردیا ہمیں بیس منٹ تک لاک اب میں بٹھایا گیا اس کے بعد پولیس نے دو تین گھنٹے تک بطور سزا تھانے میں بٹھا کررکھا میرے ساتھ دس بارہ دیگر دکاندار بھی موجود تھے پولیس نے تصاویر بنائی اور مجھ سے لکھوا کر وارننگ دیتے ہوئے چھوڑ دیا۔اس کے بعد سوشل میڈیا فیس بک اور واٹس اپ پر پولیس کی حراست میں لی گئی صرف میری تصویر کو وائرل کیا گیا میں معزز باعزت شہری ہوں لاکھوں روپے حکومت پاکستان کو سالانہ ٹیکس دیتا ہوں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے میری تصویر کو وائرل کروا کر میری کردار کشی اور میری کاروباری ساکھ کو نقصان پہنچایا۔میری تصاویر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بلیک میلر فیس بکی صحافی عبدالرحمن بردی نے مختلف آئی ڈیز اور پیجزز پر تصاویر کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے مجھ سے پچاس ہزار روپے طلب کیے۔عبدالرحمٰن بردی کا سابقہ ریکارڈ میرے پاس موجود ہے عبدالرحمٰن بردی جوکہ صحافت کے نام پر بلیک میلنگ کر کے معزز شہریوں کی پگڑیاں اچھالتا ہے۔انہوں نے کہا اسی نام نہاد فیس بکی جاہل ان پڑھ صحافی کو بولنا تک نہیں آتا سانگھڑ کے ایک شہری سے بلیک میلنگ کے ذریعے ڈھائی لاکھ کی رقم ہیتھا چکا ہے پستول اور شراب کے کیسوں میں بھی ملوث رہا ہے۔تاجرفیصل اقبال نے کہا کہ ایسے بلیک میلر صحافیوں کا پولیس کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے۔تاجر کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے عبدالرحمٰن بردی لاک ڈاؤن کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی استعمال کر کے اپنے ذاتی مفادات حاصل کرتا رہا ہے ۔اس کے علاوہ مختلف فورسسز کے ساتھ تعلقات بناتا ہے اور پھر شہر میں تاجروں کو بلیک میل کر کے اپنا مکرو دھندا کرتا ہے۔ انہوں نے صحافتی تنظیموں، آئی جی سندھ، ڈائریکٹر ایف آئی اے، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سانگھڑ سے مطالبہ کیاکہ میری جان کو خطرہ ہے میرے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کرتے ہوئے نام نہاد صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔