حکومت وعدے اور اعلان کر کے یوٹرن لے لیتی ہے،سراج الحق

117

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ڈاکٹر وزارت نہیں حفاظت چاہتے ہیں اورحکومت سے حفاظتی کٹس مانگ رہے ہیں ،2 ماہ ہو گئے ہیں مگر حکومت مسلسل وعدے اور اعلانات کرتی ہے اورپھر یوٹرن لے لیتی ہے ۔پنجاب بھر میں 20ہزار ڈاکٹرز کی اسامیاں خالی ہیں۔ عالمی معاہدے جس پر پاکستان نے دستخط کیے ہیں ایک ہزار لوگوں پر 2 ڈاکٹرز اور ایک ڈینٹسٹ ضروری ہے مگر پاکستان میں ایک ہزار لوگوں پر بھی ایک ڈاکٹر نہیں ہے۔ کورونا کی وجہ سے لاہور میں 2 درجن سے زاید ڈاکٹرز اور طبی عملہ وائرس کا شکار ہو گئے۔ ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ پہلے ان کا ٹیسٹ ہو جائے تاکہ مریض محفوظ رہیں ڈاکٹروں کایہ مطالبہ100 فیصد جائز ہے ۔ ڈاکٹروں کو سیفٹی کٹس دی جائیں ۔چین سے سامان آیا مگر پھر بھی ڈاکٹرز محروم ہیں۔ حکومت کا فرض ہے کہ ہر شہری کا علاج ہو بیمار تو دور کی بات یہاں تو ڈاکٹرز خود بیمار ہو رہے ہیں ،انہیں خود علاج کی سہولت دستیاب نہیں ۔ڈاکٹروں کی صحت خطرے میں ہے اور حکومت اندھی گونگی اور بہری بنی ہوئی ہے۔ حکومت صرف ٹی وی پر نظر آ رہی ہے عملی اقدامات نہیں ہیں ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ ایڈہاک والوں کو پبلک سروس کمیشن سے کنفرم کیا جائے کمیشن اگر پاس نہ کرے تو ان کو بیشک نکال دیاجائے ۔افسوس ہے کہ جو ڈاکٹرز اور نرسیں کورونا کے مریضوں کو بچاتے ہوئے خود شہید ہو گئے حکومت اب تک ان کوبھی شہیدوں میں شمار نہیں کررہی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ کیئر کے دفتر کے سامنے ینگ ڈاکٹرز کے احتجاجی کیمپ پر میڈیاکے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر امیر لاہور ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور ینگ ڈاکٹرز گرینڈ الائنس کے وائس چیئرمین ڈاکٹر شعیب بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ ڈاکٹروں کے احتجاجی کیمپ میں وزیراعلیٰ ، گورنراور وزیر صحت آئیں گے مگر 7 دن ہو گئے ان کی کوئی سننے والا نہیں ہے۔ حکومت کا ڈاکٹروں کے ساتھ رویہ انتہائی افسوسناک ہے کوئٹہ میں ڈنڈے مارے گئے ۔ لاہور میں بھی یہی سلوک کیا جارہا ہے ۔ڈاکٹروں کو نوکریوں سے نکالا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ڈاکٹروں سے مذاکرات کریں ان کے حفاظتی کٹس کے مطالبات مانیں مگر حکومت بات ہی نہیں سن رہی۔ہم ڈاکٹروں کے ساتھ ہیں یہ تنہا نہیں ہیں یہ ہمارے ہیرو ہیں ،ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کوروناکے خلاف صف اول کے مجاہد ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اسامہ کے والد سے بات ہوئی، ہمارے ڈاکٹر عبدالقادرسومرو بھی شہید ہوئے۔ ملتان اور کئی شہروں کے ڈاکٹرز وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔ حکومت ڈاکٹروں کو اپنا سمجھ کر سینے سے لگائے ۔ہم ڈاکٹروں کے چہروں پر مسکراہٹ دیکھنا چاہتے ہیں یہ مسکرائیں گے تومریضوں میں مسکراہٹیں بکھیریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں ڈاکٹر ز،نرسز، پیرامیڈکس سمیت پورے طبی عملے کا وکیل ہوں۔سینیٹر سراج الحق نے 100 حفاظتی کٹس بھی ڈاکٹروں میں تقسیم کیں اور کہا کہ یہ کٹس بہت کم ہیں ،حکومت کا فرض ہے کہ وہ کٹس کی کمی کو پورا کرے ۔