چھوٹے کسانوں کا آبیانہ معاف اور امدادی پیکج دیا جائے،سراج الحق

353

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت چھوٹے کسانوں کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کرے اورکم ازکم ایک سال کا آبیانہ معاف کیا جائے ۔ آٹا اورگندم مافیا نے ملک کو یرغمال بنارکھا ہے ۔حکومت وعدے اور بلند وبانگ دعوے کرتی ہے اور اگلے دن بھول جاتی ہے ۔اقتدار کے ایوانوں پر آج بھی زیادہ تر وہی لوگ قابض ہیں جو سابق حکومتوں میں شامل تھے۔ کسانوں سے گندم کا دانہ دانہ خریدنا حکومت کی ذمے داری ہے ۔ بارشوں اور شدید آندھی نے گندم کی تیار فصل کو سخت نقصان پہنچایا ہے،دھان کی فصل کے لیے کسانوں کو مفت بیج کھاد اور ادویات دی جائیں ،زرعی مشینری کے لیے آسان اقساط پر بلا سود قرض دیے جائیں تاکہ تباہ حال کسان اپنے پائوں پر کھڑے ہوسکیں۔شوگر ملز مالکان کسانوں سے کیے گئے وعدے پورے کریں اور ان کے بقایا جات فوری ادا کیے جائیں۔ملک کا کسان اور مزدور خوشحال ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔جماعت اسلامی کسانوں اور مزدوروں کی جماعت ہے ۔ہم موجودہ مشکل اور پریشان کن حالات میں کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔الخدمت فائونڈیشن اور جماعت اسلامی رمضان المبارک میں ہر غریب اور مستحق کے گھر راشن پہنچانے کی کوشش کرے گی۔اللہ کی نعمتوں سے مالا مال مخیر حضرات کو اپنے اردگرد ناداروں ،مساکین ،یتیموں اور بیوائوں کی مدد کرنی چاہیے ۔ماہ رمضان میں سنت مواخات کو زندہ کیا جائے گا۔کارکنا ن ماہ مبارک میں ملک بھر کی مساجد کی صفائی کو یقینی بنائیںاور تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے مساجد کو آباد کریں۔آئندہ جمعہ کو یوم صفائی اور رات کو شب توبہ و استغفار کے طور پر منایا جائے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گائوں پڈھانہ انا برکی روڈ لاہور میں جماعت اسلامی کسان کے زیر اہتمام گندم کے کٹائی کے افتتاح کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگواورقبل ازیں منصورہ میں مرکزی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر لاہورکے امیر ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف ،صدر جے آئی کسان چودھری نثار احمد ایڈووکیٹ اور صدرلاہور چودھری رشید بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حالات نے کسان کو سب سے زیادہ پریشان کردیا ہے ۔حکومت کورونا امدادی پیکج میں کسانوں کو بھی شامل کرے ۔ پورے ملک میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہو چکا ہے مگر کورونا جیسی مہلک آفت سے کسانوں کو بچانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں ہیں۔ موجودہ حالات میں کسانوں کو درپیش مسائل فوری طور پر حکومتی توجہ کے منتظر ہیں ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کسانوں کو فوری طور پر حفاظتی سامان فراہم کیا جائے اور گندم کو سمیٹنے میںا ن کی مدد کی جائے ۔گندم ہمارے ملک کی فوڈ سیکورٹی کے لیے بہت اہمیت کی حامل اور کسان کے لیے سب سے بڑی کیش کراپ ہے۔ حکومت کسان سے گندم کے آخری دانے تک خریداری کا بندوبست اورکسانوں سے گندم1400 روپے فی من کے حساب سے خریداری یقینی بنائے۔ آ ٹے اور چینی کے ذمے داروں سے سبسڈی کی رقم وصول کر کے اس کے اصل حقدار کسانوں اور مزدوروںمیں تقسیم کی جائے۔ملک میں زرعی ایمرجنسی کا نفاذ کرتے ہوئے زراعت کے لیے کسانوں کے نمائندوں کی مشاورت سے زرعی پالیسی کا اعلان کیا جائے۔ 12 سو ارب امدادی رقم میں سے کسانوں کو بھی ان کا حصہ دیا جائے ۔ شوگر ملز مافیا سے رواں اور سابق سالوں کی گنے کے کاشتکاروں کی رقوم فوری طور پر دلائی جائیں ۔ قبل ازیںمنصورہ میں مرکزی ذمے داران کے رمضان کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں ریلیف کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیااوررمضان المبارک میں امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔سینیٹرسراج الحق کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں قوم سے جمعہ کو یوم صفائی اور جمعے کی رات کو شب توبہ کے طور پر منانے کی اپیل کی گئی۔سینیٹر سراج الحق نے کارکنان کو ہدایت کی کہ رمضان المبارک سے قبل ملک بھر میں مساجد کی صفائی کو یقینی بنائیں۔تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ مساجد کو آباد، رجوع الی اللہ اور توبہ و استغفار کو معمول بنایا جائے ۔ماہ رمضان میں سنت مواخات کو زندہ کیا جائے اور اپنے اردگرد غربا ومساکین کی امداد کی جائے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن ماہ مبارک میں رمضان راشن پیکج ہر مستحق تک پہنچانے کی کوشش کرے ۔جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن اب تک سوا ارب روپے امدادی سرگرمیوں پر خرچ کرچکی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹے اور چینی سمیت اشیائے خور ونوش کی ارزاں دستیابی کو یقینی بنائے ۔