لاک ڈاؤن میں نرمی نہیں مزید سختی ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ

518

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اگلے 2 ہفتے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کوئی تو وجہ ہے کہ وفاقی حکومت نے 14دن لاک ڈاؤن بڑھایا ہے جبکہ لاک ڈاؤن کھولنے نہیں اسے مزید سخت کرنے کی بات ہوئی ہے۔

سندھ اسمبلی آڈیٹیوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں کورونا وائرس کے حوالے سے روزانہ پیغام دیتا ہوں، ہمارے 10 فیصد کیسز آئے ہیں، ہمارے پاس ٹیسٹ رپوٹس آگئی ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 1532 ٹیسٹ ہوئے ہیں، اب تک 16026 ٹیسٹ کئے ہیں، 1523 ٹیسٹ میں 150 پوزیٹو آئے ہیں، اس مرض سے 560 صحتیاب ہوئے ہیں۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ 137 افراد گزشتہ 24 گھنٹوں میں صحتیاب ہوئے ہیں، 41 کورونا وائرس سے اموات ہوئی ہیں جبکہ 24 گھنٹوں میں 6 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں ، جس کے بعد سندھ میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 55 ہوگئی ہے ، 45 کے قریب مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، اموات کا تناسب 2.4 فیصد ہے، یہ دنیا کی ایوریج سے زیادہ ہے، 1067 مریض زیرعلاج ہیں، 58 آئیسولیشن مراکز اور 261 اسپتالوں میں ہیں۔

 وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 41 اموات وہ ہوئی ہیں جن کے ٹیسٹ ہوچکے تھے اور ہماری لسٹ میں ہیں، شاید کچھ ایسی اموات بھی ہوئی  ہونگی جو ہمیں معلوم نہیں، کچھ ادارے مریضوں کے نام ظاہر کر رہے ہیں وہ مہربانی کر کے ایسا نہیں کریں، اب اموات 24 گھنٹوں میں بھی ہو رہی ہیں یعنی مریض مثبت آیا اور کچھ دیر میں اس کی موت واقع ہوگئی۔

مرادعلی شاہ نے اپنی پریس بریفینگ میں کہا کہ جو گزر گیا اس سے دنیا ان کے ٹیسٹ نہیں کرتے، جو کورونا کے مریض ہوتے  ہیں ان کے پھیپھڑوں کی شکل مختل ہو جاتی ہے، ہم نے کورونا کے مریضوں کو ایک داغ بنا لیا ہے، اس کے رشتہ دار بھی لاش نہیں لیتے۔

انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کے ذریعے عوام تک پہنچ رہا ہوں، بہت سارے لوگ ایسے ہین جو کورونا وائرس میں مبتلا ہیں لیکن معلوم نہیں، 15 مشتبہ مریض کورونا سسپیکٹ تھے، بہت ساری اموات رپورٹ نہیں ہوئیں، ابھی 100 اموات ہوئی ہیں تو آدھی تشویش ہے۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ میں اپنی تشویش کا اظہار ہر فورم پر کیا ہے، ہماری ٹیسٹنگ پازیٹو آ رہی ہے وہ دنیا کی ایورج کے برابر ہے، کل وفاقی حکومت کے ساتھ بات ہوئی تھی تب 93 اموات تھیں جو توقع سے کم تھی، ماہرین نے کہا ہے کہ اموات 190 یا 200 ہوئیں تو تشویش کی بات ہے، ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ سوائے سندھ کے ٹیسٹنگ ایس او پی باقی جگہوں فالو نہیں ہو رہی ہے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ کل وفاقی حکومت کے ساتھ 10 بجے میٹنگ تھی پھر 4 بجے ہوئی، میں تمام صوبوں کا مشکور ہوں کہ سب نے 14 یوم لاک ڈائون بڑھانے کی بات کی، اس کا م مقصد یہ ہے کہ خطرہ ہے تب لاک ڈائون بڑھایا اور ابھی بھی میں اس پات پر یقین کر رہا ہوں کہ اگر ہم لاک ڈائون پر سختی کرینگے تو اس کا فائدہ سب کو ہوگا۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مزاد علی شاہ کے ساتھ صوبائی وزراء ناصر شاہ، سعید غنی، امتیاز شیخ، مکیش چاولہ اور مرتضیٰ وہاب موجود تھے۔