کورونا وائرس پر ملک کا ایک بیانیہ ہونا چاہیئے، وزیراعلیٰ سندھ

465

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کا کہنا ہے کہ پورے ملک کا بیانیہ ایک ہونا چاہیئے ، کیا ہم مزید لاشیں گرنے کا انتظار کررہے ہیں ۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 30 لوگ صحت یاب ہوکرجاچکے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔ کوروناوائرس کے باعث صوبے میں 31 لوگوں کی اموات ہو چکی ہے، 317 افراد ابھی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وفاق سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا صرف میرا مسئلہ نہیں یہ عالمی مسئلہ ہے،صوبے میں پہلا کیس فروری کو پہلا کورونا کیس آیا، میں نے لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی اگر ہم اس دن ہم لاک ڈائوں لگاتے تو آج یہ صورتحال نہیں ہوتی۔

مراد علی شاہ نے مزید کہاکہ “میں فیصلہ کروں گا اور آپ اس پر عمل نہیں کریں گے تو نقصان میرا بھی ہوگا”، کورونا وائرس بین الاقوامی وبا ہے، اس وائرس سے متعلق کوئی بھی غلطی کرے گا تو اس سے پوری دنیا متاثر ہوگی، اس وائرس کو بالکل بھی غیر سنجیدہ نہ لیا جائے۔

کورونا وائرس جب آیا تو”نا تو مجھےکورونا وائرس کا پتا تھا نہ ہی کسی اور کو”، دنیا کی غلطیاں اور تجربوں سے ہم نے سیکھا، وزیراعظم کے ساتھ 13 مارچ اسلام آباد میں ایک میٹنگ ہوئی،جس میں نے تجویز دی کہ وڈیو کانفرنس کے ذریعہ میٹنگ کریں جس پر وزیراعظم نے عمل کیا ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ آج بھی وزیر اعظم کے ساتھ ویڈیو کانفرنس ہے، میں ہر کانفرنس میں سندھ کی صورتحال سے وزیر اعظم کو آگاہ کرتا ہوں، وزیر اعظم کی ہدایت پر 14 اپریل تک لاک ڈاؤن پڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مارچ میں وزیر اعظم کو خط لکھ کر صوبے کی ضروریات سے متعلق آگاہ کر دیا تھا، ہم نے یہ بھی وفاق کو بتادیا تھا کہ لاک ڈاؤن 100فیصد ایفیکٹو نہیں ہو رہا۔