حکومت سنجیدہ نہ ہوئی تو صحت کا نظام بیٹھ جائے گا،سراج الحق

314
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق وسطی پنجاب کے امرائے اضلاع سے وڈیولنک خطاب کررہے ہیں‘ اظہر اقبال حسن‘ جاوید قصوری ودیگر بھی موجود ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ احساس پروگرام والوں کو لوگوں کی عزت نفس کا کوئی احساس نہیں ہے ۔ امداد لینے آئے لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔لوگوں کی مدد کرنا حکومت کا فرض ہے وہ کسی پر احسان نہیں کر رہی ۔ حکمرانوں کو لوگوں کی عزت نفس سے کھیلنے کا کوئی حق نہیں ۔ لاک ڈائون کے دوران ضروری انتظامات کرنے میں خود حکومت کی ناک ڈائون ہو گئی ہے ۔ حکومت امدادی رقوم تقسیم کرنے کے انتظامات کو بہتر بنائے ، لوگوں کی جانوں سے نہ کھیلے ۔ ملتان میں دو خواتین جاں بحق اور 20 زخمی ہو گئی ہیں۔ خواتین پر تشدد کے واقعات سامنے آرہے ہیں جو ہماری اخلاقی صورتحال پر سوالیہ نشان ہیں۔ اس کے ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے جماعت اسلامی وسطی پنجاب کے امرائے اضلاع کے جلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کورونا بچائو مہم کے نیشنل فوکل پرسن اظہر اقبال حسن ، امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب مولانا جاوید قصوری ، سیکرٹری جنرل بلال قدرت بٹ بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے اس موقع پر بھی عوام کو ریلیف نہ دیا اور مستحقین کی امداد میں ناکام رہی تو اس سے بڑا کوئی ظلم نہیںہوگا ۔ ملک بھر میں لوگوں کے کاروبار بند ہیں ۔ چھوٹا کاروباری طبقہ پس کر رہ گیاہے اور ان کے کاروبار ہی ختم ہوچکے ہیں ۔ مزدوروں ، خاص طور پر دیہاڑی داروں کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت ہے ۔ حکومت کے پاس نادار اور حق دار لوگوں کا کوئی ڈیٹا نہیں ۔ امدادی رقوم کی چھینا جھپٹی کے واقعات معمول بن گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت بتائے کہ ڈیٹا بیس کی بنیاد پر وہ امدادی رقوم تقسیم کر رہی ہے اگر مستحقین کی امداد غیر مستحق لوگوں میں بانٹ دی گئی تو تحریک انصاف کی حکومت کی یہ ناانصافی نا قابل تلافی ہوگی ۔ سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ کورونا وباء کے خلاف لڑنے والے طبی عملے کو بروقت حفاظتی کٹس نہ ملنے کی وجہ سے کراچی اور ملتان سمیت کئی شہروں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے کورونا وبا میں مبتلا ہونے کی خبروں نے ہر جگہ خوف و ہراس پھیلادیاہے اور حکومت نااہلی اور بے حسی کھل کر سامنے آگئی ہے ۔ ڈاکٹر ڈیڑھ ماہ سے احتجاج کررہے تھے کہ ان کا تحفظ کیا جائے اور انہیں حفاظتی لباس اور کٹس مہیا کی جائیں مگر حکومت مسلسل ٹال مٹول کرتی رہی اور چین سے آنے والا حفاظتی سامان بھی مناسب طریقے سے تقسیم نہیں کر سکی ۔ حکومت دعوے کرتی رہی کہ حفاظتی سامان طبی عملے کو فراہم کردیا گیا مگر درجنوں ڈاکٹرز کے کورونا میں مبتلا ہونے کے انکشاف نے حکومتی دعوئوں کی قلعی کھول دی ۔ انہوںنے کہاکہ اگر فوری طو ر پر ڈاکٹروں کی حفاظت کے فول پروف انتظامات نہ کیے گئے اور حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو صحت کا پورا نظام بیٹھ جائے گا اور کورونا کے مرض کے ساتھ ساتھ دوسرے امراض کا علاج بھی مشکل ہو جائے گا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم اپنی جان خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جان بچانے والے طبی عملے کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ طبی عملے کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کی صحت اور جان کی حفاظت کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے جسے پورا کرنے میں حکومت اب تک ناکام نظر آتی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے امرائے اضلاع کو عوام کی خدمت پر شاباش دیتے ہوئے ہدایت کی کہ مستحقین کے لیے امدادی سرگرمیوں کو مربوط ، منظم اور تیز کیا جائے تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں غربا و نادار اور مساکین کے گھروں تک امداد پہنچائی جاسکے ۔