سندھ حکومت کی اول ترجیح زندگیاں محفوظ بنانا ہونی چاہئیے،بلاول

106

کراچی (نمائندہ جسارت)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی اول ترجیح زندگیاں محفوظ بنانا ہونی چاہیے۔بلاول زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔بلاول کوکورونا وائرس کے حوالے سے صوبائی اقدامات پر بریفنگ دی گئی کہ کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کی صلاحیتوں میں اضافے کی بھرپور کوششیں کررہے ہیں، لاک ڈاؤ ن سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے بھی ہر ممکن اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں۔بلاول نے کہا کہ سندھ حکومت کے اقدامات سے شہریوں کا ریاست پر اعتماد مضبوط ہوا ہے، اس وقت سندھ حکومت کی سب سے بڑی ترجیح لوگوں کی زندگیاں محفوظ بنانا ہونا چاہیے ، سندھ حکومت تعریف کی مستحق ہے ،آپ نے عوامی حکومت کے تصور کو عملی شکل دی ہے ۔ علاوہ ازیںپاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے ’’اسکائی نیوز‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ کورونا کی وبا سے فقط باہمی عالمی تعاون سے ہی نجات حاصل کی جا سکتی ہے،امیر اور وسائل رکھنے والے ممالک کو غریب اور کم وسائل والے ملکوں کی مدد کرنا ہوگی کیونکہ غریب ممالک کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ تن تنہا کورونا کا مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وسائل والے ممالک اور عالمی طاقتوں کو ٹیسٹنگ کٹس اور صحت کی سہولیات کی دنیا بھر میں منصفانہ تقسیم کرنا ہوگی۔بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں کو اب اپنا رویہ بدلنا ہوگا،آج بھی ایران پر پابندیاں ہیں جہاں لوگ کورونا کی وجہ سے مر رہے ہیںجبکہ بھارت تاحال مقبوضہ کشمیر کو بند کیے بیٹھا ہے۔ انہوں نے نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 250 روز سے لاک ڈاؤن ہے اور لوگوں کے پاس کوئی سہولت نہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان بھی اس وبا سے بری طرح متاثر ہوا ہے، ہمارا نظام صحت اتنا وسیع نہیں کہ اس وبا کا مقابلہ کر سکیں،ہم لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کے ذریعے ہی اس وبا سے بچ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اٹلی اور برطانیہ جیسے ملکوں کا نظام صحت بھی کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ بیٹھ گیا ہے جبکہ ہمارے پاس تو اٹلی اور برطانیہ کے مقابلے میں صحت کا نظام بہت کمزور ہے اور اگر پاکستان میں اس وبا کا پھیلاؤ بڑھا تو ہمارا نظام صحت بیٹھ جائے گا ۔بلاول زرداری نے کہا کہ پاکستان کی اپوزیشن نے وفاقی حکومت کو مشترکہ کاوشوں کی پیشکش کی ہے لیکن افسوس ہے کہ وفاقی حکومت کورونا سے نمٹنے کے لیے سست رفتاری سے کام کر رہی ہے اور صوبے اپنے اپنے طور پر کام کر رہے ہیں،وفاقی حکومت سے صوبوں کو بہت کم مدد مل رہی ہے۔