ملازمین کی نوکریاں بچانا حکومت کی ذمے داری ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

197

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے کورونا وائرس لاک ڈائون کے باعث بلوں کی ادائیگی میں مشکلات پرمقامی سیمنٹ فیکٹری کو15اپریل تک 33 فیصد بل کی ادئیگی کی ہدایت کرتے ہو ئے آئیسکو کو باقی رقم وصول کرنے سے روک دیا ہے جبکہ درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے ۔گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مقامی سیمنٹ فیکٹری کی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے یہ وہ حالات ہیں جس میں حکومت نے ہر کسی کی حوصلہ افزائی کرنی ہے،33 فیصد رقم جمع کرادیں عدالت حکم امتناع جاری کردے گی۔ اس موقع پرآئیسکوکے وکیل خالد زمان نے استدعاکی کہ عدالت حکم امتناع جاری کرنے بجائے فیکٹری کو بل کی ادائیگی کے لیے مزید وقت دے دے جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ حکومت کی ذمہ داری ہے وہ ان حالات میں ملازمین کی نوکریاں بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔عدالت اس وقت ریاست کو مکمل سپورٹ کرے گی۔حکومت کو ایسے اقدامات لینے ہیں تاکہ کسی پرائیوٹ ادارے کا ملازم بھی نوکری سے ہاتھ نہ دھو بیٹھے۔ حکومت نے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کی تاریخ میں اضافہ کیا۔عدالت نے وزارت توانائی اور آئیسکو سے جواب طلب کرلیا جبکہ آئیسکو کے وکیل نے عدالتی نوٹس کمرہ عدالت میں ہی وصول کرلیاجس پرعدالت نے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔مقامی سیمنٹ فیکٹری بند ہونے کے سبب اس کی طرف سے7کروڑ11 لاکھ سیزائد بل کی تین اقساط میں ادائیگی کی اجازت کیلیے درخواست دائر کی گئی تھی۔