کوئٹہ(نمائندہ جسارت) کورونا وائرس حفاظتی کٹس کی عدم دستیابی پر احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے ڈاکٹرز نے رہائی سے انکار کردیا ہے۔ ترجمان ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز نے رات تھانے میں گزاری ہے جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے تھانوں میں ہی رہیں گے، حکومتی کمیٹی نے رابطہ کیا تھا تاہم کمیٹی کو پہلے تحقیقات کرنی چاہیے کہ ضلعی انتظامیہ نے کیوں تشدد کیا۔ان کا کہنا تھا کہ آج سے
بلوچستان کے تمام اسپتالوں میں سروسز معطل رہیں گی۔دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ ہم نے ینگ ڈاکٹرز کورہا کر دیا تھا، ڈاکٹرز اپنی مرضی سے تھانوں میں موجود ہیں، ڈاکٹرز سے گزارش ہے تھانہ چھوڑ کر گھر جائیں، ڈاکٹرز کو مزید اضافی کٹس فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے لہٰذا ڈاکٹرز کو اب اپنا احتجاج رضا کارانہ طور پر ختم کرنا چاہیے۔علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان کا محکمہ صحت مختلف مافیا کے ہاتھوں میں رہا ہے، ایم ایس ڈی،سینئرڈاکٹروں پروفیسرز ، بیورو کریسی اور سیاست دانوں کی شکل میں مافیا میڈیکل سپلائی اور ٹرانسفر پوسٹنگ پر کنٹرول چاہتا ہے، ینگ ڈاکٹرز اس مافیا کے ہاتھوں کھیل رہے ہیں۔