واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے جوہری پابندیوں پر دی گئی نرمی میں مزید توسیع کرتے ہوئے روس، یورپی ممالک اور چینی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دے دی۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پابندیوں میں توسیع کے حوالے سے دستاویزات پر دستخط کردیے ہیں، تاہم تاہم انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام پر پابندیاں جاری رکھنے کا عزم کیا۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کی جوہری سرگرمیوں کا پھیلاؤ ناقابل قبول ہے، ایرانی حکومت کی جوہری بدمعاشی عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرات میں سے ایک ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018ء میں ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرکے پابندیاں عائد کی تھیں جس میں معاشی پابندیاں بھی شامل تھیں، تاہم امریکا نے ایران پر پابندیوں کے باوجود معاہدے میں شامل دیگر ممالک کے ساتھ کئی معاملات میں نرمی رکھی تھی جس میں غیرملکی کمپنیوں کو ایران کے مخصوص جوہری تنصیبات کے ساتھ کام کرنے کی اجازت بھی شامل تھی۔ امریکا کے اس اقدام کومعاہدے کے حامیوں نے عالمی ماہرین کے لیے ایران کے ایٹمی پروگرام تک رسائی کو ایک راستے سے تعبیر کیا تھا اور ادویات بنانے کے لیے استعمال ہونے والے چند مراکز کو انسانی بنیادوں پر اہم قرار دیا تھا۔ دوسری جانب امریکی کانگریس میں موجود ایران مخالف ارکان وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو پابندیوں میں نرمی بھی ختم کرنے پر زور دیتے رہے ہیں جب کہ دیگر ارکان مختلف تنصیبات کے ساتھ کام کرنے کے لیے اس حوالے سے توسیع کی منظوری دے چکے ہیں۔