کورونا وائرس: لاک ڈاؤن کے بعد حکومتی کارکردگی صفر ہے، حافظ نعیم

530

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اعلانات تو بہت کیے ہیں لیکن ابھی تک کارکردگی صفر رہی ہے۔

کراچی میں پریس کا نفر نس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت اپنے حصے کا کام کر رہی ہیں حکومت کو بھی اپنے حصے کا کام کرنا چاہیئے، حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم ایک بار پھر وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مکمل تعاون کا اعلان کرتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن کا مزید کہنا تھا  کہ جماعت اسلامی اور الخدمت کے تحت شہر بھر میں 100مراکز سے مستحقین کی امداد کی جا رہی ہے اور ہمارے ہزاروں کارکنان  رضاکارانہ طور پر امدادی سر گرمیوں میں مصروف ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کی جانب سے کورونا وائرس کی سنگین صورتحال میں بھی عوام کو ریلیف نہ دینے اور پہلے سے زیادہ بھاری بلوں کے اجراء کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ کم ازکم اس ہنگامی حالات میں تو اپنے دوست عارف نقوی سےکراچی کے عوام کو ریلیف دلوائیں اور بجلی کے بلز دو ماہ تک معاف کرائیں۔

انھوں نے کہا کہ گیس کے بلوں کو بھی 2 ماہ تک معاف کرانے کا مطالبہ کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جیل میں قیدیوں کو بھی ریلیف ضرور ملنا چاہیئے اور معزز عدلیہ کو اس حوالے سے دیکھنا چاہیئے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان اور الخدمت کے رضا کار ہزاروں کی تعداد میں شہر بھر میں ریلیف کے کاموں میں مصروف ہیں۔ ہم پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم سے سوال کرتے ہیں کہ جنہوں نے شہر سے ووٹ تو لیے ہیں لیکن آج ان کی تنظیم اور ورکرز کہاں ہیں۔ یہ پارٹیاں عوام کے لیے کیا کر رہی ہیں؟ چند این جی اوز جو سرگرم عمل ہیں وہ صرف چند فیصد مستحقین کو ہی ریلیف دلا سکتی ہیں۔ حکومت نے اگر اپنے حصے کا کام نہ کیا تو صورتحال اور سنگین ہوسکتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ہم مستحقین میں راشن کی تقسیم کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس کو بھی ان کی ضروریات کے مطابق طبی اشیاء فراہم کرر ہے ہیں۔ یہ اشیا جناح اسپتال میں پہنچائی جا چکی ہیں، اب سول اور عباسی شہید اسپتال میں بھی پہنچائی جائیں گی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی  نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں میڈیا ورکرز بھی بہت متاثر ہو رہے ہیں اور ہم حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ میڈیا صنعت کے مسائل حل کرے اور میڈیا کے مالکان بھی اپنے منافع میں کمی برداشت کرتے ہوئے اپنے ورکرز کی تنخواہیں فی الفور ادا کریں۔