کورونا وائرس: غلامی کا تاریک دور لائے گا

2266

موجودہ دنیا میں نظریات اور سوچ کے ساتھ ساتھ باقی سب کچھ بھی 9/11 کے بعد تبدیل ہونا شروع ہوا اور اب کورونا وائرس کے بعد والی دنیا موجودہ دنیا سے بالکل مختلف ہو گی۔ کورونا وائرس کے ذریعے ہمیں ایک نئے دور میں دھکیل دیا جائے گا۔ یہ دنیا کیسی ہو گی آیئے دیکھتے ہیں۔

لوگوں کو کنٹرول میں رکھنے اور باہر نکلنے سے روکنے کیلیے قرنطینہ میں رکھا جانا۔

ٹوئنٹی جی ٹیکنالوجی کی آمد۔

معاشی تباہی۔

انسانوں کی سرویلینس یعنی نظر رکھنا۔

جبری ویکسینیشن۔

ڈیجیٹل کرنسی کا آغاز۔

آر ایف آئی ڈی چپ کی  لازمی شرط۔

خوف کے زیر اثر لوگوں کے رویے کو جانچنا۔

ان میں سے کچھ مقاصد حاصل کر لیے گئے باقی آنے والے چند سال میں بہت جلد حاصل کیے جائیں گے۔

لوگوں کو آفات کے وقت گھروں اور کیمپوں میں بند رکھا جائے گا۔اس وائرس کی وجہ سے کرنسی نوٹ ختم کیے جائیں گےتاکہ وائرس نہ پھیل سکے۔نہ چاہتے ہوئے بھی حکومتیں مجبور ہونگی۔

یہ سب کیسے ممکن ہوگا؟

اسکو کامیاب کرنے کیلیے فائیو جی ٹیکنالوجی ضروری ہے جو انتہائی تیز رفتار ہے،اسکے بغیر یہ ممکن نہیں۔اس لیے اسکو لایا جائے گا۔اگر یہ وائرس زیادہ دیر چلتا ہے تو دنیا کی معیشت کا بیڑہ غرق ہو جائے گا اور ایک نئے معاشی نظام کی ضرورت ہوگی۔

فائیو جی کے ساتھ انسانوں کی سرویلنس کی جائے گی یعنی ہر انسان پہ نظر رکھی جائے گی۔لوگوں کو زبردستی ویکسین دی جائے گی جو مزید بیماریاں لائے گی اور دوائیوں کا کاروبار مزید پھیلےگا۔

کرنسی نوٹوں سے یہ وائرس پھیلتا ہے تو لازمی طور پہ انکو ختم کرنا پڑے گا،اسکے لیے ڈیجیٹل کرنسی لانچ کی جائے گی۔یعنی آپ اپنے پیسوں کے مالک تو رہیں گےلیکن اپنی جیب میں نہیں رکھ سکیں گے۔یوں حکومتوں کیلیےآپکو کنٹرول کرنا اور بھی آسان ہوگا جب چاہیں آپکو آپکے پیسوں سے محروم کر دیں۔

سب سے خوفناک بات کہ مائکروچپ لگوانی لازمی قرار دی جائے گی جس کے بغیر آپ کوئی خریداری نہیں کرسکیں گے۔یہ چپ ہی آپکا سب کچھ ہوگی لیکن یہ صرف چپ ہی نہیں ہے۔اسکے ذریعے آپکا دماغ کنٹرول کیا جائے گا۔

خوف کے انڈر لوگ کیسے رویہ اپناتے ہیں اس لحاظ سے قوانین بنائے جائیں گے۔

یہ دور جو بس آیا ہی چاہتا ہے اس قدر بھیانک ہے کہ انسان کی سوچ بھی وہاں تک نہیں جاتی۔انسان کو انسان کی غلامی میں دینے اور پھر دجال کی غلامی اور دجال کے ذریعے شیطان کی غلامی میں دھکیل دینے کا پورا پورا انتظام۔یہ وائرس تو ختم ہو ہی جائے گا لیکن اسکے بعد جو قوانین بنیں گے وہ غلامی کا ایک تاریک دور ہوگا۔