ایرانی قید میں ایف بی آئی ایجنٹ کی پراسرار موت کا انکشاف

200
واشنگٹن: سابق ایجنٹ کی نئی اور پرانی تصاویر پر مبنی امریکی ایجنسی ایف بی آئی کا پوسٹر

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی انٹیلی جنس ایف بی آئی کے سابق ایجنٹ رابرٹ لیونسن کے اہل خانہ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ایران میں دوران حراست انتقال کرگئے ہیں۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق 2007ء میں پراسرار طور پر ایران میں غائب ہوایجنٹ کے اہل خانہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں امریکی عہدیداروں سے اطلاعات موصول ہوئیں کہ باب لیونسن اب نہیں رہے۔ انہیں معلوم نہیں کہ لیونسن کی موت کب اور کیسے ہوئی ہے، تاہم ممکنہ طور ایران میں پھیلنے والے کورونا وائرس ہی کا سبب ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لیونسن کی موت کی خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ ٹرمپ نے روز وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لیونسن کی موت کا کوئی ثبوت نہیں ملا وہ خود رابرٹ لیونسن کے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ رابرٹ لیونسن طویل عرصے سے علیل تھے اور گرفتاری قبل تکلیف میں مبتلا تھے ۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ تہران حکومت کی کی وجہ سے ایرانی عوام کے مصائب بڑھتے جارہے ہیں۔ انہیں نے ڈاکٹرز ود آئوٹ بائونڈریزکی ایک ٹیم کو ملک بدر کرنے پر ایران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ایرانی حکومت نے طبی ماہرین کی ٹیم کو ملک سے نکال کر برا کیا۔ یہ ٹیم کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کی مدد کے لیے فیلڈ اسپتال میں کام کر رہی تھی۔ واضح منگل کے روزایران نے ڈاکٹروں کی بین الاقوامی ٹیم کو عالمی قوتوں کی آلہ کارقرار دے کر ملک میں کام کرنے سے روک دیا تھا۔ یہ ٹیم ایران میں کورونا کی روک تھام میں مدد فراہم کرنے کے بھیجی گئی تھی۔