شرح سود میں مزید کمی کی گنجائش موجود ہے، اسد عمر

184

اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس پھیلنے کے سلسلے میں عوام کے لیے بھاری معاشی ریلیف پیکج دینے کا اعلان کیا ہے، پاکستان کی معیشت کا یورپی ممالک کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جا سکتا، یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں ہیں۔گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ریلیف پیکج سے روز مرہ کے مزدوروں اور برآمدکنندگان کو مدد ملے گی۔ تعمیراتی صنعت کے لیے اسد عمرنے کہا کہ حکومت ایک یا دو ہفتے میں علیحدہ پیکج کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی صنعت 30 سے زیادہ صنعتوں کو شامل کرے گی اور ان تمام شعبوں میں کاروباری سرگرمیاں تیز ہونے کے علاوہ بڑی تعداد میں مزدوروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں 1.5 فیصد یا 1500 بنیادی نکات میں ترمیم کرنے کے اعلان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے خاص طور پر کاروباری برادری کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ذاتی طور پر یقین ہے کہ سود کی شرح کو کم کرنے کے لیے کچھ اور گنجائش موجود ہے۔اگر میں مانیٹری کمیٹی کا رکن ہوتا تو میں مزید بنیادی نکات کو کاٹ دینے کی تجویز کرتا۔ انہوں نے مزید کہا لیکن اچھی بات یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک نے 2 ماہ تک انتظار نہیں کیا اور صورتحال کو دیکھ کر اس نے سود کی شرح میں ترمیم کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزارت خزانہ نے ترقیاتی اخراجات پر قابو پانے کے لیے مالی سال 2019-20ء کی آخری سہ ماہی میں پی ایس ڈی پی پر عاید کی جانے والی حد بھی معاف کردی ہے اب امکان ہے کہ پی ایس ڈی پی کے تحت مختص پوری رقم منصوبوں پر خرچ ہوجائے گی۔