لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی تعلیم دشمن پالیسیوں نے صوبے میں پورے تعلیمی نظام کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے ۔پنجاب میں تعلیم کا 60 فیصد بوجھ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن سے منسلک اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے اٹھایا ہوا ہے مگر حکومتی رویے نے ان تعلیمی اداروں کو چلنے کے قابل نہیں چھوڑا۔بچوں کے داخلوں پر بے جاپابندیاں عاید کردی گئی ہیں۔بچوں کو تعلیمی وظائف اور ہائر ایجوکیشنل فنڈ نہیں دیے جارہے جبکہ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن میں بدترین کرپشن کی وجہ سے پیف سے منسلک اسکولوں کی حالت قابل رحم ہوچکی ہے اور ان اسکولوں کو آئینی حقوق سے بھی محروم رکھا جارہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن میاں شبیر احمد ہاشمی کی صدارت میںملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق کو وفد کے شرکا نے بتایا کہ پنجاب ایجو کیشنل فائونڈیشن کے تحت چلنے والے اسکولوں میں 3 لاکھ سے زاید طلبہ داخلوں کے انتظار میں بیٹھے ہیں جبکہ غیر قانونی طور پر پیف اسکولز میں داخلوں پر پابندی عاید کردی گئی ہے ۔پیف ایس ای ایس میں 26 لاکھ 27 ہزار طلبہ ہیںجن میںسے گزشتہ سال سے3 لاکھ سے زاید طلبہ کی فنڈنگ نہیں ہورہی ،اب فیک اسٹوڈنٹس کا الزام لگا کر ان 3 لاکھ طلبہ کے بجائے انصاف اسٹوڈنٹس کو یہ فنڈز دینے کی بات کی جارہی ہے ۔ پیف اسکولز کی فیس میں 5 سال سے اضافہ نہیں کیا جارہا جبکہ سرکاری اسکولزکی تنخواہوں میں ہر سال 10فیصد اضافہ کیا جاتا ہے۔انہوںنے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹ اسکولز کی رجسٹریشن کااختیار ڈپٹی کمشنر سے لے کرواپس محکمہ تعلیم کو دیا جائے اور آن لائن رجسٹریشن کی جائے ۔وفد کا کہنا تھا کہ پیما کے ماتحت آئوٹ آف سورس سرکاری اسکولز کے مسائل میںبے پناہ اضافہ ہوچکا ہے ۔پنجاب کے 73سال سے 4 ہزار2سو 76 اسکولوں کو آئوٹ آف سورس کیا گیا جن کو پرائیویٹ لائسنسز نے دن رات کی محنت سے کامیاب کیا۔ان اسکولز میں 50 ہزار طلبہ تھے جو اب بڑھ کر 6 لاکھ ہوچکے ہیںلیکن صوبائی وزیر تعلیم ان اسکولز کو جان بوجھ کر ناکام بنارہے ہیں۔ ان اسکولز کے ساتھ یہ غیر آئینی سلوک ختم کیا جائے ۔وفد نے مطالبہ کیا کہ معاہدے کے مطابق تمام ویر ی فائیڈ طلبہ کو فنڈز دیے جائیں ۔اپر کیپ کے نام پر ایک دن کی کم حاضری پر 6 ماہ کی پیمنٹ کی کٹوٹی ہورہی ہے ۔بہاولپور کے ایک اسکول کو ایک دن کی کم حاضری پر 18 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔طلبہ کی ماہانہ اپ ڈیٹ نہ بھیجنے پر5 فیصد جرمانہ کردیا جاتا ہے جبکہ پیما کے تحت اسکولز میں کوئی ماہانہ اپ ڈیٹ سہواً رہ جائے تو لاکھوں روپے جرمانہ کردیا جاتا ہے ۔وفد نے بتایا کہ پہلے مڈل کلاسز کے اجرا کا حکم دیا گیا اور جب کلاسز شروع ہوگئیں تو ان کی پیمنٹ نہیں دی جارہی ۔سینیٹر سراج الحق نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور پنجاب ایجوکیشنل فائونڈیشن کے ذمے داروں کو تعلیم کے ساتھ اس کھلواڑ کو روکنے اورآل پاکستان پرائیویٹ اسکولزایسوسی ایشن کے مطالبات پورے کرنے مطالبہ کیا ہے ۔