سکھر( نمائندہ جسارت)حکومت سندھ کی جانب سے کورونا وائرس سے تحفظ کیلیے سماجی میل جول ا ور لوگوں کے بلا جواز باہمی اجتماع کو روکنے کیلیے صوبہ سندھ میں دفعہ 144 کے نفاذ کیساتھ اعلان کردہ 15روزہ لاک ڈاؤن کے پہلے روز پیر کو صوبے کے دیگر مقامات کی طرح سکھر، خیرپور، گھوٹکی ، سمیت سکھر ڈویژن بھر میں مکمل لاک ڈاؤن رہا، تمام تجارتی و کاروباری مراکز، بازار، ہوٹلز ریسٹورنٹس، پارکس، دفاتر، کلبز بند رہے، شہری گھروں میں محدود ہیں ،جبکہ مرغی،گوشت، مچھلی، اور سبزی مارکیٹ اور دودھ و دہی اور کریانے کی دکانیں کھلی ہیں جبکہ سڑکوں پر سے ٹریفک کی آمدورفت بند ہے اور سڑکوں پر معمول کی ٹریفک بند رہا ،روڈ سنسان رہے، تاہم سڑکوں پر پولیس، رینجرز و دیگر قانون نافذ کرنے والوں اداروں کا گشت جاری رہا، لاک ڈاؤن کے تحت شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہیں، سکھر میں بھی اتوار پیر کی درمیانی شب ٹھیک 12 بجے سے لاک ڈاؤن کے احکامات پر پر عملدرآمد شروع کر دیا گیاتھا،قبل ازیں پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے جوانوں کی جانب سے فلیگ مارچ کی شکل میں شہر کی شاہراہوں پر گشت کیا گیا،،فلیگ مارچ کے دوران پولیس موبائل سے اعلانات بھی کیے گئے کہ شہری بلاضروت گھر باہر نہ نکلیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ سکھرپولیس کیمطابق لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر شہر میں بلا وجہ مٹر گشت کرنے والے دو افراد، رات دیر گئے ہوٹل پر بیٹھنے پر ہوٹل مالک اور4 افراد سمیت 7 لوگوںکوزیر حراست لے کر5 کیخلاف دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔