ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ ٹھٹھہ سمیت سندھ حکومت کی جانب سے سخت اقدامات کے بعد روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والے مزدور بے روزگار ہونے کی وجہ سے سماجی رہنماؤں کی جانب سے پریس کلب مکلی میں کورونا ایمرجنسی ریلیف کمیٹی تشکیل دی گئی، جس میں وکیل شبیر کنبھار، سماجی رہنما صحافی گل حسن جاکرو، ارشاد خاصخیلی، صحافی یوسف دایو، صحافی علی گوہر قنبرانی اور ہندو پنچائیت کے دریانو مل کو شامل کیا گیا ہے، جن کی جانب سے مکلی میں شروعات کرتے ہوئے 10 خاندانوں کا راشن جمع کیا گیا۔ پریس کلب مکلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کورونا ریلیف کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلنے کے لیے ساری دنیا کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور سندھ حکومت نے بھی بہترین اقدام کیے مگر اب موجودہ صورتحال کو نظر میں رکھتے ہوئے جہاں شہروں میں سارا کاروبار بند کروا کر عوام کو گھر میں رہنے کی سخت ہدایات کی گئی ہیں، وہاں غریب مزدور روزمرہ کی بنیاد پر کما کر اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے، روزگار بند ہونے کی وجہ سے ان کے خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہیں، ایسے غریب خاندان کی مدد کرنے کے لیے کورونا ایمرجنسی ریلیف کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اب تک 10 خاندانوں کا راشن جمع کیا گیا ہے، جن کو ایک ہفتے کا راشن دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلیف کمیٹی غریبوں کو مکمل روزگار کی بحالی تک جاری رہے گی۔ انہوں نے منتخب نمائندوں سے اپیل کی کہ اس نیک کام میں ہمارا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سارا سامان تمام غریب مزدور کے خاندان میں بغیر فوٹو سیشن کے تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس سے بچائو کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے سندھ حکومت کے دیے گئے احکامات کے تحت اپنے گھروں تک محدود رہ کر کورونا وائرس کے امکانی خطرے سے محفوظ رہیں۔ کورونا وائرس کا خوف، انتظامیہ ہائی الرٹ، شہر میں کھانے پینے کی اشیا کے علاوہ تمام کاروبار بند، سڑکیں سنسان، لوگ گھروں تک محدود رہے۔ حکومت سندھ کے اعلان کے بعد ٹھٹھہ اور مکلی میں کریانہ اسٹور، شاپنگ سینٹر، ہوٹل، ریسٹورنٹ، بازار و دیگر کاروباری مراکز صبح سے بند رہے۔ ڈی ایس پی ٹھٹھہ اور مختار کار ٹھٹھہ کی نگرانی میں پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ شاہی بازار کا گشت کرکے صورتحال کا جائزہ لیا، تاہم بعض مقامات پر حکومتی احکامات پر عمل نہ کرنے والے پانچ سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا، جنہیں بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ حکومت سندھ کی ہدایات کے بعد ضلع ٹھٹھہ کی انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تحصیل سطح پر بھی آئسولیشن سینٹرز قائم کرکے فعال کردیے۔ کورونا وائرس کنٹرول ٹھٹھہ کے نگران فوکل پرسن سید اعجاز علی شاہ شیرازی نے بتایا کہ ضلع میں 137 بیڈز پر مشتمل سینٹر تیار کرلیے گئے، تحصیل ٹھٹھہ میں 80 بیڈز پر مشتمل آئیسولیشن وارڈز تیار کیے گئے ہیں۔ ٹھٹھہ ضلع کے ساحلی علاقے تحصیل گھوڑا باڑی میں 16 بیڈز پر مشتمل آئیسولیشن وارڈ بھی تیار کرلیے گئے ہیں۔ تحصیل میرپور ساکرو میں 37 بستر پر مشتمل آئیسولیشن وارڈ قائم کیے جاچکے ہیں۔ تحصیل کیٹی بندر میں رورل ہیلتھ سینٹر میں چار بستر پر آئیسولیشن وارڈ تیار کرلیے گئے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحصیل سطح پر سینٹر قائم کردیے گئے ہیں۔