چیف جسٹس پاکستان کا ڈی چوک پر لگا گیٹ ہٹانے کا حکم

141

اسلام آباد(آن لائن) عدالت عظمیٰ میں عوامی پلاٹ کی حیثیت تبدیل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈی چوک پر لگا گیٹ ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ ڈی چوک پر لگا گیٹ ہٹوائیں، پارلیمنٹ دور سے نظر آنی چاہیے، تجاوزات سب جگہ ختم کروائیں، ایسا نہ ہو کہ دو سے تین لوگوں کے خلاف کارروائی ہو، سی ڈی اے کی جتنی بھی کمرشل مارکیٹیں ہیں پارکنگ نہ ہونے سے چوک ہوگئی ہیں،ایسے 8 نہیں سینکڑوں پلاٹ ہوں گے، اسلام آباد کا نقشہ ہی بدل دیا گیا،گرین بیلٹ پر گھر بن گئے یا کمرشل پلازے، شہر کے بیچ چلے جائیں تو دم گھٹتا ہے،اسلام آباد نیا شہر تھا اس کے ساتھ کیا کیا۔چیئرمین سی ڈی اے اس مسئلے کا کوئی حل نکالیں آپ کے پاس آئیڈیاز ہیں، ری پلاننگ ہوئی تو سپریم کورٹ کی جگہ شاپنگ مال نہ بن جائے،پارلیمنٹ بھی یہاں نہیں رہے گا،سی ڈی اے اپنے ہاتھ مضبوط کرے، سی ڈی اے کے افسران اپنے دفتروں میں بیٹھے رہتے ہیں، اسلام آباد کو دارلحکومت رہنے دیں اسے ہنگامہ شہر نہ بنائیں۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔دوران سماعت چیئر مین سی ڈی اے نے موقف اختیار کیا کہ ہم نے ایسے 8 پلاٹس کی نشاندہی کی ہے جن کی حیثیت کو تبدیل کیا گیا ہے۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر حکم جاری کیا کہ اسلام آباد کے کھیلوں کے میدان اور گرین بیلٹس پر قبضے ختم کروانے سمیت ڈی چوک پر لگا گیٹ فوری طور پر ہٹانے کا حکم دتے ہوئے معاملہ کی سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے ۔