سراج الحق کا 25 ہزار سے کم آمدن والوں کے بجلی اور گیس بل معاف کرنے کا مطالبہ

231

 

لاہور+کراچی( نمائندگان جسارت) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ 25 ہزار سے کم ماہانہ آمدن والے شہریوں کو کم از کم بجلی اور گیس کے بل معاف کر دیے جائیں ۔ کورونا وائرس کی وجہ سے کاروبار ٹھپ ہوچکے ہیں ۔اسٹاک ایکسچینج کریش کر گئی ہے ۔ تجارت بیٹھ گئی ہے، خاص طور پر مزدور طبقہ بہت زیادہ متاثر ہوا ہے اس لیے حکومت کا فرض ہے کہ غربت کی چکی میں پسنے والے لوگوں کو ریلیف دیا جائے ۔موجودہ حالات میں عام آدمی کو سہولت اور سہارا دینا انتہائی ضروری ہے ۔ عالمی معاشی قوتوں سے غریب ممالک کا قرض معاف کرنے کی وزیراعظم کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ امریکا اور چند بڑے ممالک کی طرف سے سود کا خاتمہ انقلابی قدم ہے ۔ وزیراعظم پاکستان کو بھی سودی معیشت کے خاتمے کا اعلان کرنا چاہیے کیونکہ ہمارے تودین میں بھی سود کو حرام قرار دیا گیاہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کورونا وائرس روکنے کے لیے حکومتی تدابیر کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی شہریوں کو کورونا وبا سے بچانے کے لیے اپنے تمام
تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے ۔ جماعت اسلامی کے کارکنان ،اسپتال ، فری ڈسپنسریاں ، ایمبولینسز قوم کی خدمت میں مصروف ہیں ۔ اس وبائی مرض کا پوری قوم کو مل کر مقابلہ کرناہوگا ۔ کورونا سے خوف زدہ ہونے کے بجائے اس کو شکست دینے کی تدابیر اختیار کرنے اور عوام کو پرہیز علاج سے بہتر ہے کے اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت تقریروں اور بیانات سے زیادہ عملی اقدامات کی طرف توجہ دے ۔ عوام کو ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے ایسے مواقع پر ذخیرہ اندوز اور انسانیت سے عاری ناجائز منافع خور حالات اور لوگوں کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے اشیائے خورو نوش اور ضرورت کی چیزیں مارکیٹ سے غائب کردیتے ہیں ایسے بھیڑیوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے ۔علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا ہمارے اپنے اعمال ہی کا نتیجہ ہے۔ آج مشرق و مغرب میں خوف اور دہشت کا عالم ہے۔ اس خوف اور دہشت کو امید اور یقین میں بدلنے کے لیے جماعت اسلامی کی جانب سے رجوع الی اللہ مہم شروع کردی گئی ہے۔ حکمرانوں کو امریکا و مغرب کی طرف دیکھنے کے بجائے نجات کے لیے اللہ اور اس کے رسولؐ سے مدد اور رجوع الی اللہ مہم کی قیادت کرنی چاہیے کیونکہ اللہ کی رحمت کا دروازہ صرف دعا کی چابی سے ہی کھل سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد قبا فیڈرل بی ایریا میں رجوع الی اللہ مہم کے حوالے سے منعقدہ اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی امیر محمد حسین محنتی، نائب امیر ضلع کامران سراج، مولانا محمد دین منصوری اور سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کورونا وائرس سے ایک دوسرے کو ڈرانے اور راشن جمع کرنے کی دوڑ میں لگنے کے بجائے اللہ پر توکل اور جماعت اسلامی کی رجوع الی اللہ مہم کا حصہ بن جائیں کیونکہ کورونا وبا سمیت تمام مصیبتوں سے نجات صرف اللہ کی ذات ہی دے سکتی ہے۔ سب کا رازق ایک ہی ہے۔ چھوٹے سے گھونسلوں میں رہنے والے پرندوں سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے۔ اللہ پر توکل، ذکر و اذکار، عبادت اور انفرادی و اجتماعی طور پر اپنے گناہوں کی معافی اس طرح مانگنی چاہیے کہ یہ وبا و مصیبت میرے گناہوں کا ہی نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی کورونا وائرس کے حوالے سے ہدایات اپنی جگہ پر مگر ہمارے دین اسلام نے پاکیزگی و طہارت کی سب سے پہلے ہدایت کی ہوئی ہے۔ اسی لیے تو صفائی و پاکیزگی کو نصف ایمان کہا گیا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام کو کورونا وائرس سے ڈرنے اور خوف پھیلانے کے بجائے صرف اس کے خالق سے ڈرنا چاہیے۔ اپنی جان و جسم کو پاک و صاف، گھروں و دفاتر کو صاف ستھرا اور صدقہ و اصلاح کا آغاز اپنی ذات سے کیا جائے۔ دریں اثنا انہوں نے ہالا بائی پاس پرالخدمت سندھ کے تحت 12 کروڑ کی لاگت سے قائم ہونے والے آغوش سینٹر و مسجد سعید کے تعمیراتی کام کا معائنہ اورخیروبرکت کی دعا کی ۔جس میں سندھ بھر سے 2سویتیم بچوں کے قیام وطعام اوربہترتعلیم وتربیت کا اہتمام کیا جائے گا۔سراج الحق نے اس موقع پرموسیٰ خیل قبائل کے استقبالیے سے خطاب اورسماجی رہنما عبداللہ موسیٰ خیل کے چچا کی وفات پرتعزیت بھی کی۔موسیٰ خیل قبائل کے رہنما نے سینیٹر سراج الحق کوروایتی تحفہ پگڑی بھی پیش کی۔

ہالا: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق الخدمت کے تحت تعمیر ہونیوالے آغوش سینٹر کے معائنے کے بعد دعا کررہے ہیں