لاہور( نمائندہ جسارت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر حکومت کارخانوں کی جگہ لنگر خانے کھولتی رہی تو جلد پاگل خانے بنانے پڑیں گے ۔مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا ہے ۔وزیر اعظم نے چند پیاروں کی خاطر احتساب کے نعرے کو بھی مذاق بنا دیا ۔ملک میں بحران پیدا کرنے والوں کی اصل پناہ گاہ بنی گالہ ہے۔ اسلام آباد کا سیاسی کنواں زہر آلود ہو چکا ہے جو بھی اس کا پانی پیتا ہے وہ عوام سے کئے گئے وعدے بھولنے کی بیماری کا شکار ہو جاتا ہے ،موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے عوام کو ریلیف نہیں مل سکتا۔جب تک پیاروں کا احتساب نہیں ہوتاتب تک معیشت سنبھلے گی نہ ملک چلے گا۔ جس ملک میں کرپشن اور بد انتظامی ہو، وہاں ترقی نہیں ہوتی۔حکومت عوام کو صحت و تعلیم کی سہولیات کی فراہمی کی بجائے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے احکامات کی تابعداری کرتے ہوئے صرف بے دریغ ٹیکس لیتی ہے۔ پاکستا نی قوم اس انتظار میں تھی کہ پی ٹی آئی کی تبدیلی کو اپنی آنکھوں سے دیکھے لیکن 19 مہینے گزرنے کے باوجود ان کا دوردور تک نشان نہیں ہے جو وعدے کیے گئے تھے ان کا الٹ کردیا گیا ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن ملک میں غریب اور نادار لوگوں کے لیے سائبان کی طرح ہے جو رنگ و نسل، سیاست ومسلک اور مذہب سے بالاتر ہوکر انسانی بنیادوں پرخدمت کر رہی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ملک میں نادار بچیوں اور بچوں کی شادیوں کے انتظامات خود کریں ۔جہیز کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے حکومت کو فوری اقدامات کرنے چاہئیں ۔ جماعت اسلامی نے اس سلسلے میں پہلے ہی ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کیا ہواہے ۔ جماعت اسلامی کے مخلص و دیانتدار قیادت کے ہاتھوں میں اقتدار اور قوم کے خزانے آجائیں تو ملکی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں الخدمت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام 20 نادار اور غریب جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے جوڑوں کا نکاح پڑھایا۔ اجتماعی شادی میں ایک جوڑ ا معذور بھی تھا جو خصوصی توجہ کا مرکزبنا رہا۔ تقریب سے جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع،امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور عتیق الرحمن، صوبائی صدر الخدمت فاؤنڈیشن خالد وقاص چمکنی، ضلعی صدر الخدمت فاؤنڈیشن ارباب عبدالحسیب نے بھی خطاب کیا۔ ملک میں اس وقت الخدمت فاؤنڈیشن 13 ہزار سے زائد یتیم بچوں کی کفالت، لاکھوں بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کر رہی ہے۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں چھ آغوش سنٹر ز یتیم بچوں کو بہترین تعلیم و تربیت فراہم کر رہی ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے بے روزگاری میں اضافہ کیا۔ ڈالرز کو پر لگادیے، بجلی اور گیس کے قیمتوں میں اضافہ کیا اور آئی ایم ایف کے حکم پر ٹیکسوں کی بھرمار کردی۔انہوںنے کہاکہ ملک میں پناہ گاہیں اور لنگر خانے کھول کھولے گئے ہیں، حالانکہ غربت،مہنگائی اور بیر وزگاری کے خاتمہ کیلئے کارخانے کھولنے کی ضرورت ہے جہاں لوگوں کو نوکریاں اور روز گار مل سکے تاکہ وہ عزت کے ساتھ دو وقت کی روٹی کماسکیں۔حکومت کارخانوں کے بجائے لنگر خانے بنا رہی ہے جس سے غریب لوگوں کا مذاق اڑایا جارہاہے ، عوام کی بڑی تعداد ڈپریشن کا شکار ہو گئی ہے لگتا ہے لنگر خانوں کے بعد اب پاگل خانے بنیں گے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے احتساب کا نعرہ لگایا لیکن چند پیاروں کی وجہ سے احتساب نہیں ہورہا ہے۔وزیر اعظم کو اپنے پیاروں کا احتساب کرنا ہوگا۔حکمرانوں میں یہ صلاحیت اور اہلیت ہی نہیں کہ وہ ملک کو کسی بہتری کی طرف لے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ ملک کی ترقی میں مافیا رکاوٹ ہے جب کہ شوگر، آٹا، لینڈ مافیا حکومت کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کے قیمتوں میں کمی ہوئی لیکن ملک میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا۔ وزیر اعظم کا وزراء پر کنٹرول ختم ہوچکا ہے اور اب وزیر اعظم گلہ کر رہے ہیں کہ وزراء سارا دن کوہسار بازار میں بیٹھے ہوتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن بتائیں کہ ان کے ساتھ کس نے وعدے کیے تھے وہ وعدوں کو قوم کے سامنے لائیں۔ عوام سے کوئی چیز نہ چھپائیں۔