آمریت کو بار کے متحرک کردار کے بغیر نہیں گرایا جاسکتا،بلاول

335
لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن میں وکلا سے خطاب کررہے ہیں

لاہور (نمائندہ جسارت) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ نئے پاکستان میں جبر کے نئے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں‘ جمہوریت اور انسانی حقوق کی صورتِ حال بہتر بنانے کے لیے سیاست دانوں کو وکیلوں کی ضرورت ہے۔لاہور ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے بلاول زرداری نے وکلا پر زور دیا کہ نئے پاکستان میں نئی آمریت سے نمٹنے کے لیے مل کرکام کریں‘ انسانی حقوق کی بحالی میں ہمارا ساتھ دیں‘ وکیلوں نے آمریت کے خلاف جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ وکلا برادری انصاف کے حصول میں اپنا کردار ادا کرتی ہے‘73 کے آئین کی وجہ سے ہی تمام صوبوں کو نمائندگی ملی ہے‘ آئین کی رو سے عدلیہ ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جنرل ضیا الحق سے جنرل پرویز مشرف تک سب نے آئین کو توڑا‘ ذوالفقار علی بھٹو کو ایک آمر نے دار پر لٹکا دیا‘ آصف زرداری کو بغیر کسی وجہ کے جیل میں قید رکھا گیا‘ ان پر جھوٹے مقدمات چلائے گئے‘ ہمیں اب بھی عدالتوںسے انصاف کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس سے ثابت ہوا کہ پیپلز پارٹی کو عوام سے دور رکھنے کی سازش کی گئی تھی‘ امید ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں مزید خاتون ججوں کو شامل کیا جائے گا‘ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز کی بحالی ناگزیر ہے۔