لاہور(نمائندہ جسارت)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر خزانہ آئی ایم ایف کے لگائے ہوئے ہیں،آئی ایم ایف والے آ کر اپنے ہی نمائندے سے گفتگو کر کے چلے جاتے ہیں، معیشت کی وہ صورتحال نہیں تھی جو مسلم لیگ (ن) والے بتاتے تھے،ان کی اپنی پالیسی تھی وہ ادھار کے پیسے پر معیشت چلاتے تھے، موجودہ حکومت نے 15ماہ میں معیشت کا برا حال کر دیا ہے، نیب، ایف بی آر اور ایف آئی اے کے زور پر ٹیکس اکٹھا نہیں ہو سکتا، شہری چور نہیں ہیں ٹیکس کا نظام چور ہے، ٹیکس کے نظام میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’حالیہ معاشی
بحران اور حل ‘‘کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔بلاول زرداری نے کہا کہ موجودہ حکومت میںمعیشت کا سانس تک نکال لیا گیا ہے، ہمیں پاکستان کو ڈاکومنٹڈ معیشت کی طرف لے کر جانا ہے لیکن ایک سال میں پاکستان کی معیشت کو کیسے ڈاکومنٹڈ کیا جا سکتا ہے، یہ مرحلے وار اور صبر آزما کام ہے، حکومت عوام کے معاشی حقوق کے لیے کوئی فلاحی منصوبہ لے کر نہیں آئی، آئی ایم ایف کا بوجھ عام آدمی پر نہیں ڈالا جا سکتا،اگر آج بھی حکومت دوبارہ آئی ایم ایف سے گفت و شنید کرے تومعاملات بہتر ہو سکتے ہیں، حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ غیر حقیقت پسندانہ معاہدہ کیا ہے ،برسر اقتدار آکر نظرثانی کریں گے ۔