سکھر: خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار

276

سکھر (اے پی پی) سندھ ہائی کورٹ سکھر نے نیب کی خورشید شاہ کی ضمانت کے خلاف دائر درخواست نمٹادی،خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی کا حکم کالعدم قرار دے دیا، بدھ کے سکھر کی احتساب عدالت کی جانب سے خورشید احمد شاہ کی 50 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہائی کے حکم کے خلاف احتساب بیورو سکھر کی درخواست کی سماعت کے دوران خورشید شاہ کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر پیش ہوئے اور دلائل دیے، نیب پراسیکیوٹر نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ خورشید شاہ اور ان کے 18 ساتھیوں کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زاید آمدن کے اثاثے بنانے کا ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے اور ملزم اس وقت گرفتار ہے جبکہ خورشید شاہ کے وکیل مکیش کمار نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے خورشید شاہ کی ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کررکھی ہے اب تک نیب ملزم پر الزام ثابت نہیں کرسکی ہے ۔ واضح رہے کہ پیپلزپارٹی رہنما کو سکھر کی احتساب عدالت نے 17 دسمبر کو سماعت کے دوران ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ان کو رہائی نصیب نہ ہوسکی اور نیب نے ان کی ضمانت پر رہائی کے حکم کو سندھ ہائی کورٹ کراچی میں چیلنج کیا جسے سندھ ہائی کورٹ کراچی نے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کو منتقل کردیا تھا ۔علاوہ ازیںنیب اعلامیے کے مطابق قومی احتساب بیورو سکھر نے مختلف مقدمات میں پلی بارگین کے ذریعے وصول کی گئی ایک کروڑ 45 لاکھ روپے سے زاید کی رقم محکمہ خزانہ سندھ میں جمع کرا دی ہے۔