کورونا وائرس پھیلانے کی وجہ کرنسی نوٹ قرار

1949

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کورونا وائرس سے متعلق لوگوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ کاغذ کے کسی بھی کرنسی نوٹ کو چُھونے کے فوراً بعد اپنے ہاتھوں کو دھو لیں۔ کورونا وائرس ان نوٹوں کے ذریعے ایک شخص سے دوسرےشخص کو منتقل ہوسکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نےتجویز پیش کی ہےکہ مالی معاملات کیلئےمختلف طریقوں کا استعمال کیا جائے کیوں کہ کورونا کا وائرس کئی روز تک کاغذی کرنسی نوٹ کی سطح پر باقی رہ سکتا ہے۔گزشتہ ماہ چین اور جنوبی کوریا میں بینکوں نے استعمال شدہ کرنسی نوٹوں کی تطہیر اور ان کو علاحدہ رکھنے کا کام انجام دیا۔Image result for coronavirus currency notes

چین کے مرکزی بینک کے اقدامات ایسے وقت میں سامنےآ رہے ہیں جبکہ چینی شہریوں کی اکثریت کئی برسوں سے مالی معاملات اور ادائیگیوں کیلئےاپنے اسمارٹ فونز کا استعمال کررہی ہے۔ چین کے مرکزی بینک نے ہوبی صوبے میں 4 ارب یوآن (5.3 کروڑ یورو) مالیت کے جراثیم سے پاک کرنسی نوٹ پیش کیے ہیں۔

یاد رہے کہ ہوبی صوبہ چین میں کرونا وائرس کا مرکزی گڑھ ہے۔

عالمی ادارہ صحت کےترجمان نے گزشتہ روز برطانوی اخبار ” ڈیلی ٹیلی گراف” سے گفتگو میں کہا کہ مالی رقوم بار بار ہمارے ہاتھوں کے بیچ منتقل ہوتی ہیں اور یہ تمام نوعیت کے جراثیم اور وائرس کی حامل ہو سکتی ہیں۔

Image result for coronavirus patient png

دوسری جانب صارفین کے تحفظ سے متعلق روسی وفاقی اتھارٹی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کرنسی نوٹ وبائی متعدی امراض کی منتقلی کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ ان امراض میں انفلوئنزا شامل ہے جیسا کہ اس کا وائرس دو ہفتوں تک کرنسی نوٹ پر باقی رہنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔