سانگھڑ (نمائندہ جسارت) سانگھڑ میں وزیر اعلیٰ سندھ کی خصوصی ہدایات پر عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری بدنظمی کا شکار، کھلی کچہری آغاز کے بعد مچھلی بازار بن گئی، عوام ایک دوسرے سے مائیک چھنتے رہے، صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ عوام کو تسلی دیتے رہے اور عوامی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نظر آئے لیکن بد نظمی کے باعث عوام مایوس لوٹ گئے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی خصوصی ہدایات پر ضلع سانگھڑ کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد آبپاشی ریسٹ ہاؤس میں کیا گیا۔ کھلی کچہری صوبائی وزیر کچی آبادی غلام مرتضیٰ بلوچ اور وزیر خوراک ہری رام کشوری لال کی زیر قیادت منعقد کی گئی۔ کھلی کچہری کے آغاز پر عوام نے محکمہ آبپاشی، پولیس اور حیسکو کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیے، سب سے زیادہ محکمہ آبپاشی کی شکایات کی گئیں جس میں الزام عائد کیا گیا کہ محکمہ آبپاشی کے ملازمین لاکھوں روپے رشوت لے کر نہری پانی دیتے ہیں، جس پر صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ نے ڈی سی سانگھڑ کو انکوائری کرانے کے احکامات دیے، کچہری کے کچھ دیر کے بعد عوام آپے سے باہر ہوگئے، ایک دوسرے سے مائیک چھنتے رہے اور اسٹیج پر چڑھ گئے ، صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ عوام کو تسلیاں دیتے اور عوامی مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی لیتے اور سنجیدہ نظر آئے مگر انتظامیہ نے عوام کو آزاد چھوڑ دیا، جیالے اسٹیج تک پہنچ گئے۔ صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ عوام سے مخاطب ہوکر کہتے رہے کہ ہم آپ کے مسائل حل کرنے آئے ہیں مگر انتظامیہ کی نا اہلی اور عدم دلچسپی پر وزار کچہری ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔