اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائیو میں آج ملتان میں ہونے والا گلیڈی ایٹرز اور سلطانز کا میچ پاکستان ائر فورس کی وجہ سے ممکن ہو سکا ہے۔پاکستان سپر لیگ میں شرکت کرنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکی ٹیم کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب اسلام آباد اور ملتان کے خراب موسم کی وجہ سے قومی ائر لائن کے اے ٹی آر کی چارٹرڈ فلائٹ ملتان نہ جا سکی اور کھلاڑی مایوس کن انداز میں دوبارہ ہوٹل آگئے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم نے چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے شام 7 بجے ملتان کے لیے روانہ ہونا تھا لیکن خراب موسم کی وجہ سے فلائٹ اسلام آباد ائیرپورٹ سے نہ اڑ سکی، کھلاڑی تین گھنٹے سے زائد وقت ائیر پورٹ پر انتظار کرنے کے بعد دوبارہ اسلام آباد کے ہوٹل منتقل ہو گئے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے جمعرات کی شب میچ کھیلا تھا جبکہ جمعے کو دن بھر سفر کے انتظار میں رہے۔کوئٹہ کی ٹیم کو کئی گھنٹے اسلام آباد انٹر نیشنل ائیرپورٹ پر انتظار کرنے کے بعد واپس ہوٹل آنا پڑا تھا جب کہ ہفتے کو فلائٹ کے ٹیک آف کے بعد اسلام آباد میں ایک بار پھر بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا۔پاک فضائیہ کے خصوصی فلائٹ آپریشن کی وجہ کوئٹہ کی ٹیم ملتان کے میچ سے ساڑھے تین گھنٹے پہلے ملتان پہنچ سکی اور پاکستان سپر لیگ کے میچ کا انعقاد ممکن ہو سکا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ کے تعاون کے بغیر میچ کا انعقاد خطرے میں تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کی ٹیم ملتان ہوٹل میں چیک ان ہونے کے فورا بعد ملتان اسٹیڈیم روانہ ہو گئی۔پی سی بی ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ پی ایس ایل کو کامیاب بنانے میں ائیر فورس نے ہماری درخواست قبول کی، صبح نو بجے سی ون تھرٹی کے ذریعے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم ملتان پہنچی اور اسی فلائٹ کے ذریعے کراچی کنگز کو اسلام آباد لایا گیا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ پی سی بی پاک فضائیہ کی شکر گزار ہے جس نے قومی فریضے میں پی سی بی کی درخواست پر ہمیں سی ون تھرٹی فراہم کیا۔پی سی بی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے ملتان میں ہونے والے میچ کو ممکن بنانے کے لیے پاکستان ائیر فورس نے خصوصی پرواز کے ذریعے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم کو اسلام آباد سے ملتان پہنچایا جس کے بعد ہفتے کو ہونے والا میچ ممکن ہو سکا۔پی سی بی انتظامیہ نے کوئٹہ کو مختلف سینٹرز پر میچ کھلانے کی پالیسی اپنائی ہے لیکن موسم کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔جمعے کو کھلاڑی دن بھر ہوٹل میں ملتان جانے کا انتظار کرتے رہے حالانکہ سڑک کے راستے سفر کیا جا سکتا تھا۔کوئٹہ کے مالک ندیم عمر ٹورنامنٹ کے آغاز سے پہلے شیڈولنگ پر اعتراض کر چکے ہیں۔ہفتے کی دوپہر دو بجے کوئٹہ اور ملتان کا میچ ہونا تھا لیکن منتظمین نے کھلاڑیوں کے آرام کو بھی مدنظر نہیں رکھا۔ندیم عمر کہہ چکے ہیں کہ ان کی ٹیم کو ٹورنامنٹ میں زیادہ تر جہازوں میں رکھا گیا ہے۔