امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ چائینہ میں دو ماہ سےکرونا وائرس سے اموات ہور ہی تھیں،مگر حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے،حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے آج پورے ملک میں کرونا کا خوف و ہراس پھیل چکاہے۔
تیمر گرا میں جے آئی یوتھ کے زیراہتمام سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ او آئی سی ہندوستان کا معاشی بائیکاٹ کرے اور مسلمانوں سمیت بھارتی اقلیتوں کے تحفظ کے لیے آواز اٹھائی جائے،ملک نااہل اور نالائق حکمرانوں کے ہتھے چڑھ گیاہے ۔
انہوں نے کہا کہ کل کے حکمران ہوں یا آج کے،کسی نے بھی پاکستان کے نظریے سے وفا نہیں کی جس کی وجہ سے ملک دو لخت ہوا اور باقی ماندہ مسائل کی آماجگاہ بنا ہواہے،حکمران ہماری غیرت،عزت اور وقار کی حفاظت نہیں کر سکے،وزیراعظم اپنے بیرونی دوروں میں پوری قوم کو کرپٹ اور چور قرار دے کر سلطانی گواہ بن جاتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے آج پورے ملک میں کرونا کا خوف و ہراس پھیل چکاہے،چائینہ میں دو ماہ سےکرونا وائرس سے اموات ہور ہی تھیں،مگر حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے اور اس وبا سے بچاؤکیلئے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ افغانستان اور ایران کے ساتھ ہمارا سینکڑوں کلو میٹر بارڈر ملتاہے،دونوں ممالک میں کرونا کےکیسز سامنے آنے کے باوجود ان بارڈر ز پراسکریننگ کا انتظام کیا گیا نہ اس کے سدباب کی کوئی کوشش کی گئی جس کی وجہ سے یہ وبا پاکستان میں بھی داخل ہوگئی،وائرس سے خوف زدہ ہونے کی بجائے اللہ سے اجتماعی توبہ و استغفار کی ضرورت ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت عالمی صیہونی اداروں اور این جی اوز کی سرپرستی سے ملک میں ایسے پروگرامات متعارف کرا رہی ہے جن کا مقصد قوم کو بھکاری بنانااور نوجوانوں کو کاہلی ، سستی اور مایوسی کے اندھیروں میں دھکیلنا ہے،یہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے تاکہ آنے والی نسلیں آئی ایم ایف کی اسیررہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکمران چاہتے ہیں کہ نوجوان روزگار مانگنے کی بجائے قطاروں میں لگ کر مفت کا کھائیں اور پناہ گاہوں میں پڑ کر سو رہیں،یہ پوری قوم کو مفت خور اور نکما بنانے پر تلے ہوئے ہیں،اس سے بہتری نہیں بلکہ زیادہ ابتری پھیلے گی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اس لیے نوجوانوں کو اسوہ رسول پر عمل کرتے ہوئے محنت مزدوری کر کے اپنے عزت و وقار کو برقرار رکھنا ہے،نوجوان بھوکے رہ کر تو گزارا کر لیں گے مگر ہاتھ پھیلانے کی ذلت گوارا نہیں کریں گے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عالمی سامراج کے غلام حکمران ہمارے مدارس اور مساجد کو دہشتگردی کے مراکز قرار دے کر انہیں اپنی وفاداری کا یقین دلاتے ہیں ،یہ بزدل حکمران کفر کی طاقتوں کے سامنے کھڑا ہونے کی بجائے ان کے اشاروں پر ناچتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ شیر دل قوم کی قیادت گیدڑوں کے ہاتھ میں آگئی ہے،یہ انگریز کی غلامی کا حق ادا کر رہے ہیں،ان لوگوں نے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سابقہ حکمرانوں کی طرح موجودہ حکمران بھی صرف حکمرانی کے لیے ملک میں آتے ہیں،ان کی اولادیں اور کاروبار امریکہ اور برطانیہ میں ہیں،یہ قوم کو علاقائی اور مسلکی تعصبات کی بنیادوں پر تقسیم کر کے ملک پر مسلط ہو جاتے ہیں اور پھر قومی دولت لوٹ کر بیرون ملک چلے جاتے ہیں ۔ان حکمرانوں کے خلاف اجتماعی جدوجہد کی ضرورت ہے ۔