کراچی/ اسلام آباد/تہران/بیجنگ(نمائندہ جسارت+خبرایجنسیاں) کورونا وائرس ایران سے پاکستان پہنچ گیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کراچی اور اسلام آباد میں 2افراد میں وائرس کی تصدیق کردی۔دونوں افراد حال ہی میں ایران سے پاکستان آئے ہیں۔کورونا وائرس کا پہلا کیس کراچی میں سامنے آیا ہے اور ایک 22 سالہ شخص یحییٰ جعفری میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اسلام آباد میں دوسرے مریض سے متعلق فی الحال مزید معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ دونوں مریضوں کا اسپتال میں علاج کیا جارہا ہے اور دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔معاون خصوصی کے مطابق پریشانی کی کوئی بات نہیں، صورتحال قابو میں ہے ،آج جمعرات کو تافتان سے واپسی پر پریس کانفرنس کروں گا۔دوسری جانب ترجمان محکمہ صحت سندھ کے مطابق یحییٰ جعفری اور اس کے اہلخانہ کو مخصوص وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق یحییٰ جعفری نامی نوجوان چند روز قبل ہوائی جہاز کے ذریعے ایران سے کراچی پہنچا ہے۔حفاظتی انتظامات کے تحت متاثرہ شخص کے اہل خانہ
کی بھی نگرانی کی جارہی ہے۔ترجمان کے مطابق متاثرہ شخص کے ساتھ سفر کرنے والے دیگر افراد کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جارہا ہے۔حکام کے مطابق 18 فروری سے متاثرہ شخص کو نزلہ اور بخار کا سامنا تھا اور آج26 فروری کو مریض کو اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال میں داخل کیا گیا۔ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص کو فوری طور پر آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیاہے جب کہ اس کے ساتھ جہاز میں سفر کرنے والے دیگر افراد کو بھی تلاش کررہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یحییٰ جعفری کو ائرپورٹ پر اسکین نہیں گیا گیا تھا، ائرپورٹ صوبائی حکومت کے نہیں وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں،ائرپورٹ پر فوری طور پر نگرانی بڑھانے کی ضرورت تھی۔صوبائی ترجمان کا کہنا تھاکہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سندھ حکومت تمام اقدامات کررہی ہے اوراس سے متعلق کٹس موجود ہیں جو کہ اسپتال میں فراہم کردی گئیں ہیں،ایران سے آنے والی فلائٹس روکنا بھی ضروری قدم ہوگا۔ علاوہ ازیں بلوچستان کے وزیرتعلیم نے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر صوبے بھر میں تمام تعلیمی ادارے15مارچ تک بند کرنے کا اعلان کردیا۔ پاک ایران سرحد تفتان میں امیگریشن گیٹ چوتھے روز بھی بند ہے۔ شہریوں اور گاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہے جبکہ کوئٹہ تفتان ریلوے سروس تا حکم ثانی معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفتان میں قرنطینہ مرکز میں زائرین سمیت 270 افراد کو 14 دن کی مدت مکمل ہونے پر منزل کی طرف روانہ کیا جائے گا۔ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ ایران میں موجود 5ہزار سے زائد پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے طریقہ کار طے کیا جائے گا۔اس کے علاوہ چمن ، طورخم اور شمالی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر پر مسافروں کی تھرمل اسکیننگ ، پیرا میڈیکل اسٹاف کی خصوصی ٹیم تعینات، آئسولیشن وارڈ قائم کردیے گئے ہیں۔دوسری جانب ایرانی وزارت صحت کے حکام نے کورونا وائرس سے اب تک ملک میں 19 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ حکام کے مطابق ایران میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 139 تک جاپہنچی ہے جب کہ چین میں کورونا وائرس نے مزید 52افراد کی جانیں لے لی ہیں جس کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2ہزار 715ہوگئی