کوئٹہ (نمائندہ جسارت) پاک ایران سرحدی علاقے تفتان میں پھنسے 350 سے زاید ایرانی شہریوں کو ایران منتقل کردیا گیا‘ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تفتان کے قریب خیمہ اسپتال قائم کرنے کا کام شروع کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایران میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد تفتان میں پاک ایران سرحد تیسرے روز بھی بند رہی‘ سرحد کی بندش سے 350 سے زاید ایرانی ٹرانسپوٹرز اور ڈرائیورز گزشتہ 3 روز سے تفتان میں پھنسے ہوئے تھے جنہیں منگل کو واپس جانے کی اجازت دے دی گئی‘ تفتان بارڈر کو کچھ دیر کے لیے کھولا گیا جس کے بعد ایرانی ٹرانسپوٹرز اپنی مال گاڑیوں کے ہمراہ ایران میں داخل ہوگئے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چاغی بادل خان دشتی کے مطابق سرحد صرف ایرانی ٹرانسپوٹرز اور ڈرائیورز کو واپس ایران بھجوانے کے لیے جزوی طور پر کھولی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان ہائوس میں رکھے گئے270 پاکستانیوں کو مخصوص مدت مکمل ہونے کے بعد اپنے اپنے علاقوں کو جانے کی اجازت دے دی جائے گی‘ ایران سے واپس آنے والے پاکستانیوں کے لیے تفتان شہر سے باہر سیندک کراس کے مقام پر خیمہ اسپتال قائم کرنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ ارکان اسمبلی اور حکومتی نمائندوں نے سیکرٹری صحت، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور دیگر حکام کے ہمراہ تفتان کا دورہ کیا اور امیگریشن آفس سمیت ایرانی سرحد پر کورونا وائرس سے بچائو کے لیے گئے انتظامات کا جائزہ لیا۔