کراچی(اسٹاف رپورٹر) تہران چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین مسعود خوانساری نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کی دو طرفہ تجارت کے حجم کو 13ارب ڈالر تک لے جایا جاسکتا ہے، دونوں ممالک کے باہمی اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے نجی شعبے کے روابط اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قونصل جنرل ایران احمد محمدی اور تہران چیمبر کے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر صدر کاٹی شیخ عمر ریحان، سینیٹر عبدالحسیب خان، چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے سفارتی امور مسعود نقی، سینئر نائب صدر محمد اکرام راجپوت، نائب صدر سید واجد حسین اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ قونصل جنرل ایران احمد محمدی کا کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں بہتری لانے کے خواہاں ہیں، کئی مشکلات کے باجود نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں جن سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ صدر کاٹی شیخ عمر ریحان نے کہا کہ ایران اور پاکستان کو اقتصادی سطح پر یکساں مسائل کا سامنا ہے جس سے باہمی تعاون کی ضرورت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینکنگ چینل کے قیام سمیت باہمی تجارت کی راہ میں آنے والی دیگر رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے مابین باقاعدہ تجارت کے مقابلے میں غیر رسمی ذرائع سے ہونے والی تجارت تین گنا زیادہ ہے، اس سلسلے میں اہم اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ مسعود نقی نے کہا ایف اے ٹی ایف میں پاکستان اور ایران کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے جن سے نکلنے کے لیے باہمی تعاون کو بڑھانے اور دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے رابطوں کا تسلسل اور مستقل مزاجی کی ضرورت ہے۔ زبیر چھایا کا کہنا تھا ایران اور پاکستان کے مابین خطے کی سطح پر ایک بار پھر آر سی ڈی کی نوعیت کے منصوبوں کی ضرورت ہے۔ بعدازاں اپنے خطاب میں چیئرمین تہران چیمبر آف کامرس مسعود خوانساری نے کہا کہ ایران نے اقتصادی مشکلات کے بعد اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مقامی صنعت کو مضبوط کرنے کی حکمت عملی پر کام کیا ہے علاوہ ازیں ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان سمیت پڑوسی ممالک سے تجارت میں اضافہ کرکے ان مشکلات کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔