آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والا معاہدہ ختم کیا جائے، سینیٹر سراج الحق

425

امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والامعاہدہ ختم کیا جائے، عوام کی جیبوں پرڈاکہ ڈالاجارہا ہے۔

جماعت اسلامی کی طرف سے مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف شروع کی گئی تحریک کے سلسلہ میں مینگورہ میں عوامی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کا جنازہ نکل چکاہے، وزیراعظم کے دو افراد پر مشتمل گھرانے کا دو لاکھ میں گزارا نہیں ہورہا، تبدیلی کے نام پر مہنگائی اور نیا پاکستان قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پرانا پاکستان واپس کیا جائے، وزیراعظم خود کہا کرتے تھے کہ اگر مہنگائی ہو تو سمجھو حکمران چور ہے اب عوام حکمرانوں کو چور سمجھنے میں حق بجانب ہیں، حکومت نے لوگوں سے روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا ہے، عوام کا خون نچوڑ کر آئی ایم ایف کو پلانے والوں نے ہماری آزادی اور خود مختاری کو گروی رکھ دیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک پر عملاً  آئی ایم ایف کی حکومت ہے، گیس اور بجلی کی کمپنیاں کما رہی ہیں اور غریب عوام پر مسلسل مہنگائی کے کوڑے برسائے جارہے ہیں، وزیراعظم اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے اداروں کو بدنام کر رہے ہیں لیکن اب وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ عوام انکے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم مطالبہ کرتی ہے کہ آئی ایم ایف کے معاہدوں کو منسوخ کیا جائے،ایسا احتساب جس میں تمہارا چور مردہ باد اور ہمارا چور زندہ باد، کوئی قبول نہیں کرے گا، چیئرمین نیب کہتے ہیں کہ اگر حکومت میں بیٹھے چوروں کو پکڑا تو حکومت پندرہ دن نہیں چلے گی۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آٹے چینی کا بحران پیدا کرنے والے وزیراعظم کے دائیں بائیں بیٹھے ہیں، جماعت اسلامی نے مہنگائی بے روزگاری کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا ہے، ملک گیر سطح پر مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ، ریلیاں اور جلسے ہوں گے،26 فروری کو مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف تیمر گرہ میں عوامی مارچ ہوگا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمران خود بھی مایوس ہیں اور عوام کو بھی ناامیدی کے اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں، قومیں کارخانوں سے ترقی کرتی ہیں لنگر خانوں سے نہیں، زرعی ملک کا کسان اور کاشتکار بھوکا مر رہاہے، مشرف آمریت اور نام نہاد جمہوری حکومتوں میں رہنے والوں کا ملغوبہ بنا کر ملک پر مسلط کردیا گیا ہے جو لوگ پہلے ناکامیوں کی داستان لکھ چکے ہیں اب کونسا تیر چلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزراء کا بینہ اجلاسوں میں ایک دوسرے پر الزام لگاتے اور آپس میں لڑتے ہیں، ان کے درمیان کوآرڈی نیشن کی یہ صورتحال ہے کہ اگر ایک دوسرے پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں اور وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ میری بات کوئی نہیں سنتا۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے بار بار مختلف پارٹیوں کو آزما کر دیکھ لیا ، سب نے عوام کی پریشانیوں اور دکھوں میں اضافہ کیا ہے،  تبدیلی کے نام پر آنے والوں نے بھی سوائے مہنگائی اور بے روزگاری کے کچھ نہیں دیا، اب یہ لوگ عوام کا سامنا نہیں کرسکتے، جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت ہی ملک کو کرپشن فری بنا سکتی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ان کی جماعت اقتدار میں آئے گی تو ترقی اور خوشحالی لائے گی، ہم عوام کو تعلیم ، صحت ، روزگار اور سستا انصاف دیں گے، ہمارے پاس حقیقی تبدیلی کا اصل ایجنڈا ہے، اللہ تعالیٰ کا عطا کردہ قرآن و سنت کا نظام ہی تمام مسائل کا حل ہے۔

سراج الحق نے کہاکہ دنیا مریخ اور چاند پر پہنچ گئی ہے لیکن ہمارے حکمران مرغی اور کٹے کی گردن پر سوار ہوکر ترقی کا سفر کرنا چاہتے ہیں، حکمرانوں کی بڑی نااہلی اور کیا ہوگی کہ گندم سستی بیچ کر کسانوں کو تباہ کیا اور دوبارہ مہنگی گندم خرید کر عوام کو تباہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت میں بد دیانت ، خود غرض اور کرپٹ لوگ بیٹھے ہوں تو ملک ترقی نہیں کرتے، وزیراعظم چوروں کو پکڑنے اور ان کا محاسبہ کرنے کی بات کرتے ہیں مگر اپنے پیاروں، جنہوں نے آٹے چینی کا بحران پیدا کر کے غربت کے مارے عوام سے اربوں روپے لوٹ لیے ہیں کو پکڑنے کو تیار نہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم خود بتائیں کہ احتساب کا کوئی نظام ان حالات میں کیسے کامیاب ہوسکتا ہے، آٹے اور چینی کے بحران جنوں نے نہیں انسانوں نے پیدا کئے، یہ انسانیت کے دشمن ہیں جو اپنی چند روز ہ زندگی کی عیش و عشرت کیلئے غریب عوام سے زندہ رہنے کا حق چھین رہے ہیں اور خود دولت کے انبار لگارہے ہیں۔