چین میں پھنسے طلبا کا معاملہ وفاقی کابینہ میں لایا جائے: اسلام آباد ہائی کورٹ

308

اسلام آباد ہائی کورٹ نے چین میں پھنسے پاکستانی طلبا کا معاملہ وفاقی کابینہ میں لانے اور فیصلے سے عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چین میں پھنسے پاکستانی طلبا کی وطن واپسی کے حوالے سے کیس پر سماعت کی جس میں وزارت صحت و خارجہ کے نمائندے بھی پیش ہوئے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وزارت خارجہ کے لوگ  چین کے صوبے ووہان گئے لیکن وہ سب طلبہ سے نہیں ملے، سلام آباد میں میٹنگ ہوئی تو والدین کو کہا گیا کہ طالب علموں کو واپس نہیں لا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ کہ ووہان سے بچوں کو نکال کر چین کے کسی دوسرے صوبے میں منتقل کیا جائے۔

جس پر وزارت خارجہ کے نمائندے نے عدالے کو بتایاکہ وزیراعظم عمران خان سے چینی وزیراعظم کی ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، چینی وزیر اعظم نے یقینی دلایا ہے کہ اپنے بچوں کی طرح پاکستانی طالب علموں کی حفاظت کریں گے، ہم نے ٹیلی فون پر بہت سی کالز موصول کیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ہم والدین کی پریشانی سمجھ سکتے ہیں آخر وہ والدین ہیں، وفاقی حکومت کو والدین کو نہیں کہنا چاہیے تھا کہ وہ بچوں کو واپس نہیں لائیں گے، کیا یہ معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے اٹھایا گیا ہے؟جس پر وزارت خارجہ کے نمائندے نے بتایا کہ مجھے نہیں بتایا گیا لیکن کابینہ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا۔

عدالت نے کہا کہ والدین کو مطمئن کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، وفاقی کابینہ اس حوالے سے فیصلہ کرے اور عدالے کو بھی آگاہ کرے۔