حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے کہا ہے کہ بھرتیوں کا اختیار بھی واپس لینا جامعات کی خود مختاری پر حملہ ہے۔صوبائی جامعات کے مالی بحران اور میرٹ پر وائس چانسلرز کی تقرری کے مسائل حل کرے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی جامعات انتظامی و مالی بحران کا شکار ہیں،متعدد سرکاری جامعات میں وائس چانسلرز کے تقرر میں تاخیر کی جارہی ہے اور اہم عہدے پر تقرری انتظامی قابلیت و صلاحیت کے بجائے قربت کی بنیاد پر دی جاہیں۔جامعات جس کا عمومی کام تدریس اور خصوصی دائرہ تحقیق ہوتا ہے مالی بحران کے سبب سخت متاثر ہے۔سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن اعلیٰ تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا اس نے اس سلسلے میں کوئی کام نہیں کیا،جس سے اس کے قیام کا مقصد ہی فوت ہوگیا ہے۔اب صوبائی حکومت آئیبی اے سکھر کے ذریعے جامعات میں غیر تدریسی عملے کو بھرتی کرنے جارہی ہے ایک جانب یہ بھرتیاں جامعات پر عدم اعتماد ہے اور دوسری جانب خود آئی بی اے سکھر پر اضافی بوجھ بڑھ جائے گا۔متعدد سرکاری اداروں میں بھرتیوں کے لیے آئی بی اے سکھر کو ٹھیکا دیا جاتا ہے حتیٰ کہ اعلیٰ عہدوںکی تقرری پبلک سروس کمیشن کا اختیار ہے۔پبلک سروس کمیشن کی موجودگی میں آئی بی اے سکھر سے بھرتیاں ناقابل فہم ہے تدریسی و غیر تدرسی عملے کی بھرتیاں خود جامعات ہی کو کرنی چاہئیں، البتہ اداروں میں شفافیت کو برقرار رکھنا اور بہتر کرنا حکومت کی ذمے داری ہے وہ اپنا اصل کام کرے۔