حکومت کو موقع دینے کی بات کرنے والے اب نجات کی دعائیں کررہے ہیں، سراج الحق

263

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ جو کل تک حکومت کو موقع دینے کی بات کرتے تھے،وہ اب حکومت سے نجات کی دعائیں کررہے ہیں۔

جعفر آباد میں جماعت اسلامی کے دفاتر اور مدرسہ کے افتتاح کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک ملکی آئین پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد نہیں ہوسکا،آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کا خواب ابھی تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ قومی ترجیحات کے تعین کی سخت ضرورت محسوس کی جارہی ہے،موجودہ حکمرانوں نے عوام کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ کر دیاہے،وزیراعظم خود کو بے بس اور بے اختیار سمجھتے ہیں اور بار بار اپنی مجبوریوں کا اظہار کرتے ہیں،ملک سیاسی بحران سے دوچار ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر ہر جگہ انگلیاں اٹھ رہی ہیں،حکومت اور ریاست ایک پیج پر ہے تو عوام کو ریلیف کیوں نہیں مل رہا،عوام مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ ہیں جو لوگ کل تک حکومت کو موقع دینے کی بات کرتے تھے،وہ اب حکومت سے نجات کی دعائیں کررہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ملک بحرانوں کی زد میں اور عوام مایوسی اور ناامیدی کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں ہیں،نااہل اور نالائق حکمرانوں نے لوگوں کی نیندیں اڑا دیں اور سکون غارت کردیاہے،لوگ گن گن کر دن گزار رہے ہیں،قومی سیاست تلپٹ اور وفاق کا پورا نظام جام ہو کر رہ گیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی کارکردگی منفی رخ پر جارہی ہے، کمرانوں کا ہر وعدہ جھوٹا اور ہر دعویٰ سراب بن چکاہے،کرپشن ، لوٹ مار اور سودی قرضوں نے معیشت کی تباہی و بربادی پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے،معیشت کو عملاً آئی ایم ایف،اوگرا اور نیپرا کے حوالے کردیا گیا ہے۔

سینیٹر سراج الحق  نے کہا کہ معیشت کی بہتری خود انحصاری اختیار کرنے اور سودی قر ضوں سے نجات میں تھی مگر حکومت دھڑا دھڑ قرضے لے رہی ہے جس سے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی کا شکنجہ مزید سخت ہورہاہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران خود انحصاری کا باعزت راستہ اختیار اور سودی قرضوں سے توبہ کرنے کو تیار نہیں،لوگ حکومت سے جذباتی اعلانات کی بجائے عملی اقدامات چاہتے ہیں،جو حکومت اٹھارہ ماہ میں کچھ نہیں کر سکی وہ آئندہ بھی کوئی تیر نہیں ما رسکتی۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی 20 فروری سے مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف ملک گیر تحریک کا آغاز کر رہی ہے،اس تحریک میں کروڑوں لوگوں سے رابطہ کیا جائے گا،ملک بھر میں جلسے جلوس اور مظاہر ے ہوں گے،عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات دلانے کے لیے آخری حد تک جائیں گے،ملکی مسائل کا حل صرف قرآن و سنت کے نظام میں ہے ۔