کیا ہم میں چین سے اپنے طلبہ نکالنے کی اہلیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

121

اسلام آباد(اے پی پی+صباح نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے چین میں مقیم پاکستانی طلبہ کی واپسی کے لیے دائر درخواست پر وزارت خارجہ کو متاثرہ بچوں کے والدین سے رابطوں کے لیے فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹسجسٹس اطہرمن اللہ نے چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی جانب سے ای میل کرنے پر نوٹس لیتے ہوئے 18 فروری کو مقرر کیس پر جمعہ کو سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس جسٹساطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ باقی ممالک بھی اپنے طلبہ کو نکال ر ہے ہیں ،کیا ہم میں چین سے اپنے طلبہ کو نکالنے کی اہلیت نہیں،مشکلات ہیں جنہیں ریاست حل کرنا چاہتی ہے۔اس موقع پر ڈی جی وزارت خارجہ نے یقین دہانی کرائی کہ روزانہ دفتر خارجہ میں دن 11 بجے متاثرہ بچوں کے والدین سے ملاقات کریں گے، منگل کو وزیراعظم کے معاونین ذوالفقار بخاری اور ڈاکڑ ظفر مرزا سے بھی ملاقات کرا دیں گے، بچوں کے والدین میںسے ایک نمائندہ بن جائے ان سے ہم بات کرنے کو تیار ہیں۔ چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے کیس میں وکلاء کو بھی معاملے کا حل نکالنے کی ہدایت دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ریاست کو فریم ورک بنا لینے دیں،ریاست نے فیصلے کرنے ہیں اور ریاست ہی ذمے دار ہے ۔عدالت نے متاثرہ بچوں کے والدین سے رابطوں کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ای میل اور رابطہ نمبر پبلک کیے جائیں۔عدالت نے کیس کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کر دی۔